• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 16423

    عنوان:

    کیا ہم وتر کے بعد نفل نماز ادا کرسکتے ہیں یا ہمیں وتر کو ہی آخری نماز بنانا ہوگا؟ مہربانی کرکے دلیل کے ساتھ جواب دیں۔ کیوں کہ ہماری کمپنی کی مسجد کے امام صاحب نے اعلان کیا ہے کہ وتر کے بعد کوئی نفل نماز نہیں ادا کرنی چاہیے، صرف وتر کے بعد فجر کے وقت فجر کی دو سنت ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس کوئی دلیل ہے تو لے کر آئے۔ ہمارے یہاں انڈیا پاکستان میں وتر کے بعد دو نفل ادا کرتے ہیں۔ برائے کرم جلد جواب دیں۔

    سوال:

    کیا ہم وتر کے بعد نفل نماز ادا کرسکتے ہیں یا ہمیں وتر کو ہی آخری نماز بنانا ہوگا؟ مہربانی کرکے دلیل کے ساتھ جواب دیں۔ کیوں کہ ہماری کمپنی کی مسجد کے امام صاحب نے اعلان کیا ہے کہ وتر کے بعد کوئی نفل نماز نہیں ادا کرنی چاہیے، صرف وتر کے بعد فجر کے وقت فجر کی دو سنت ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ اگر کسی کے پاس کوئی دلیل ہے تو لے کر آئے۔ ہمارے یہاں انڈیا پاکستان میں وتر کے بعد دو نفل ادا کرتے ہیں۔ برائے کرم جلد جواب دیں۔

    جواب نمبر: 16423

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):1679=1337-11/1430

     

    وتر کی نماز کے بعد دو رکعت نفل پڑھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، اس لیے اکر کوئی وتر کے بعد نفل پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے، حدیث شریف میں ہے: عن أبي سلمة قال: سألت عائشة رضي اللہ عنہا عن صلاة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقالت: کان یصلي ثمان رکعات ثم یوتر ثم یصلي رکعتین وہو جالس فإذا أراد أن یرکع قام فرکع ثم یصلي رکعتیں، بین النداء والإقامة من صلاة الصبح (صحیح مسلم)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند