• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 12692

    عنوان:

    کیا بریلوی امام کے پیچھے پڑھی گئی نماز کو دوبارہ لوٹانا ہوگا؟ اور اگر صرف ان ہی کی مساجد ہوں یا دور دیوبند ی کی مساجد میں جانے سے جماعت کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہو تو کیا ان کے پیچھے نماز پڑھ لی جائے؟

    سوال:

    کیا بریلوی امام کے پیچھے پڑھی گئی نماز کو دوبارہ لوٹانا ہوگا؟ اور اگر صرف ان ہی کی مساجد ہوں یا دور دیوبند ی کی مساجد میں جانے سے جماعت کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہو تو کیا ان کے پیچھے نماز پڑھ لی جائے؟

    جواب نمبر: 12692

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 751=722/ب

     

    اگر اتفاقاً پڑھ لی تو نماز لوٹانے کی ضرورت نہیں، کراہت تحریمی کے ساتھ نماز ہوجائے گی۔ جب دیوبندی کی مسجد ہے اور وہاں صحیح العقیدہ امام ہے تو پانچ دس منٹ اپنی دیوبندی کی مسجد میں پہنچنے کی کوشش کیجیے، اگر جماعت نہیں مل سکی تو تنہا نماز پڑھ لیجیے چونکہ جماعت سے نماز پڑھنے کی نیت سے آپ چلے تھے، تو نماز تنہا پڑھنے پر بھی آپ کو آپ کی حسن نیت کی بناء پر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند