• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 606460

    عنوان:

    والد مرحوم کی فوت شدہ نمازوں کا فدیہ

    سوال:

    میں اُسامہ اختر کراچی سے ،میرے والد صاحب کی وفات کو تقریباً ۳سال ہونے کو ہیں، جب وہ حیات تھے ان کو بیماری لاحق ہوئی جس کے باعث وہ ۲ماہ بیڈ پر رہے اور اس کے بعد اللہ کے حضور پیش ہوگئے ، بیماری کی شدت کی وجہ سے ان کی کچھ نمازیں رہ گئیں، کیا مجھے فدیہ ادا کرنا ہوگا؟ اگر ہاں تو کیسے اور کس کو دیا جائے ؟تفصیل سے آگاہ کریں ۔ برائے مہربانی جواب تھوڑا جلدی دیں۔ جزاک اللہ خیرا

    جواب نمبر: 606460

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 164-111/M=02/1443

     اگر بیماری ایسی نہیں تھی کہ عقل و شعور زائل ہوگئے ہوں بلکہ ہوش و حواس اور ادراک برقرار تھے لیکن والد مرحوم نے انتقال کے وقت اپنی فوت شدہ نمازوں کی طرف سے فدیہ ادا کرنے کی وصیت نہیں کی تھی (جیسا کہ سوال سے اندازہ ہوتا ہے) تو ایسی صورت میں آپ پر اُن کی چھوٹی ہوئی نمازوں کا فدیہ ادا کرنا لازم و واجب نہیں، اس کے باوجود آپ اپنی طرف سے اپنے مال سے اُن کی نمازوں کا فدیہ ادا کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں، یہ آپ کی جانب سے تبرع ہوگا اور امید ہے کہ اللہ تعالی اسے قبول فرمائیں گے۔ ایک دن میں چھ نمازوں (پانچ فرائض اور ایک واجب وتر) کا حساب لگاکر تمام فوت شدہ نمازوں کا فدیہ، غریبوں کو ادا کردیں۔ ایک نماز کا فدیہ ایک صدقہ فطر کے برابر غلہ یا اس کی قیمت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند