عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 39396
جواب نمبر: 39396
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1261-223/B=7/1433 پیچھے اس امام کے کہنا ضروری نہیں، کہہ لے تو اچھا ہے۔ اگر امام بدل گیا تو اصل کی جگہ اس کا خلیفہ اور نائب آگیا جس طرح نماز کی رکعت اصل امام کی اقتدا میں صحیح ہوئیں، اسی طرح بقیہ رکعتیں نائب امام کی اقتدا میں صحیح ہوئیں، نائب امام اصل امام کے حکم میں ہوتا ہے اس لیے پیچھے اس امام کے کہنے میں یہ اشکال جاتا رہا۔ (۲) مفتی بہ قول امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا ہے کہ دوسری جماعت اس مسجد میں مطلقاً مکروہ ہے، جگہ بدل کر کرے یا دوسری تیسری منزل میں جاکر کرے۔ مولانا صاحب نے جو مسئلہ بتایا وہ حضرت امام ابویوسف رحمہ اللہ کا قول ہے، مگر وہ مفتی بہ نہیں ہے۔ (۳) عصر کے بعد نماز جنازہ اور سجدئہ تلاوت درست ہے، عین زوال کے وقت یہ دونوں چیزیں جائز نہیں، زوال کے بعد دونوں درست ہیں۔ (۴) زوال شمس ڈھائی منٹ میں ہوجاتا ہے۔ (۵) اگر کھڑے ہو کر پڑھ سکتے ہیں کوئی چکر نہ آتا ہو تو کھڑے ہوکر نماز ادا کریں۔ (۶) نماز میں قبلہ رُخ کھڑے ہونا تو نماز کے شرائط میں سے ہے اس کے بغیر تو نماز ہی نہ ہوگی، جس طرف قبلہ معلوم ہوا ہے اسی طرح اور کھڑے ہوکر پڑھنا ضروری ہے، ڈبہ میں جب اور جہاں موقعہ لگے جلدی سے پڑھ لیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند