• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 15078

    عنوان:

    اگر کوئی شخص جماعت میں اس وقت شامل ہوا کہ اس کی ایک یا دو رکعاتیں نکل چکی تھیں، اب اگر امام سے کوئی ایسی غلطی ہوجاتی ہے جس سے سجدہٴ سہوواجب ہوجاتا ہے، توآخری رکعات میں جب امام سلام پھیرے گا اور دو سجدے کرے گا، تو کیا وہ مقتدی جس کی کچھ رکعاتیں نکل گئی تھی کیا وہ بھی امام کی اتباع کرتے ہوئے تشہد کے بعد سلام پھیرے گا اور دو سجود سہو ادا کرے گا؟

    سوال:

    اگر کوئی شخص جماعت میں اس وقت شامل ہوا کہ اس کی ایک یا دو رکعاتیں نکل چکی تھیں، اب اگر امام سے کوئی ایسی غلطی ہوجاتی ہے جس سے سجدہٴ سہوواجب ہوجاتا ہے، توآخری رکعات میں جب امام سلام پھیرے گا اور دو سجدے کرے گا، تو کیا وہ مقتدی جس کی کچھ رکعاتیں نکل گئی تھی کیا وہ بھی امام کی اتباع کرتے ہوئے تشہد کے بعد سلام پھیرے گا اور دو سجود سہو ادا کرے گا؟

    جواب نمبر: 15078

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1483=1210/د

     

    مسبوق امام کی اتباع میں صرف سجدہٴ سہو کرے گا، سلام نہیں پھیرے گا، خواہ امام سے غلطی پہلے رکعتوں میں ہوئی ہو، یا بعد کی: قال في الدر والمسبوق یسجد مع إمامہ مطلقًا․․․ لأنہ لا یتابعہ في السلام (شامي: ۲/۵۴۶، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند