• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605629

    عنوان:

    پیشاب کرنے کے بعد جسے قطرے آنے کا شک ہو کیا وہ امامت کرسکتا ہے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین شریح متین مسٴلہ ذیل کے بارے میں اگر کسی امام کو مرض ہے ، کئی بار پیشاب آتا ہو اور ایک دو قطرے کا شک ہو تو کیا کریں کیا وہ امامت کرسکتا ہے ؟ اور دوسرے امام کو قطرے آجاتے ہیں پیشاب کے بعد پھر وہ امام کیا امامت کرسکتا ہے ؟ اور مجبوراً اس کے علاوہ کوئی دوسرا معاش کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ وہ اپنی دنیا کے اخراجات کا بار اٹھا سکے ۔

    جواب نمبر: 605629

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:994-713/sd=1/1443

     اگر امام محتاط ہو اور وہ پیشاب کے بعد استبراء کا اہتمام کرتا ہو، یعنی قطرہ کے سلسلے میں مکمل اطمینان حاصل کرلیتا ہو، تو اس کی امامت درست ہے اور اگر کوئی امام محتاط نہ ہو یا باوجود احتیاط کے اس کو قطرہ کا مرض ہو ، کبھی بھی اس کو قطرہ آجاتا ہو، تو ایسے شخص کو امام بنانا درست نہیں ہے، کسی تندرست آدمی کو امام بنانا چاہیے، مقتدیوں کی نماز کی صحت امام کی نماز پر موقوف ہوتی ہے ، دنیوی معاش سے زیادہ شرعی احکام کی پابندی ضروری ہے، امامت معاش کے لیے نہیں کی جاتی ہے؛ بلکہ وہ ایک بڑی دینی ذمہ داری ہے اور جو کچھ تنخواہ ملتی ہے، وہ حبس وقت کا بدل ہوتی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: امداد الاحکام : ۵۳۱/۱۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند