• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 609167

    عنوان:

    عشا کی اذان اور نماز کب ادا کی جائے؟

    سوال:

    میرا تعلق ضلع چارسدہ صوبہ خیبرپختونخوا ،پاکستان سے ہے ۔ ہمارے محلے کی مسجد میں اذان اور نمازوں کے اوقات (خصوصا فجر اور عشاء) کے لیئے جو نقشہ استعمال ہوتا وہ سورج کے 15 ڈگری زیر افق کے بنیاد پر ہے ۔ اس نقشے کے مطابق فجر کا وقت عام رائج نقشوں (18 ڈگری زیر افق والے ) سے 10 سے 15 منٹ بعد داخل ہوتا ہے جبکہ عشاء کا وقت عام رائج نقشوں (18 ڈگری زیر افق والے ) سے 10 سے 15 منٹ پہلے داخل ہوجاتا ہے ۔ چونکہ ہماری مسجد میں عشاء کی اذان اور جماعت عام رائج نقشوں (18 ڈگری والے ) کے اوقات سے پہلے 15 ڈگری والے نقشے کے مطابق پڑھی جاتی ہیں، اس لئیے میرا سوال یہ ہے کہ: 1-کیا 15 ڈگری والے نقشے کے مطابق عشاء کی نماز ادا کرنا درست اور بلا کراہت جائز ہے یا احتیاط کو مد نظر رکھتے ہوئے عام رائج نقشوں (18 ڈگری والے ) کے مطابق پڑھنا چاہئیے ؟ 2- اگر مسجد انتظامیہ اذان و نماز عشاء اوقات کو عام رائج نقشوں (18 ڈگری والے ) کے مطابق نہیں کرتی تو کیا عشاء کی نماز دوسری مسجد میں جاکر پڑھنا چاہیئے ؟

    جواب نمبر: 609167

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 413-359/H-Mulhaqa=7/1443

     (۱): احوط یہی ہے کہ ۱۸/ ڈگری والے نقشہ کے مطابق جب عشا کا وقت یقین کے ساتھ شروع ہوجائے تو اذان اور نماز ادا کی جائے۔

    (۲):جی ہاں! اس صورت میں عشا کی نماز کے لیے دوسری مسجد جانے میں کچھ حرج نہیں؛ بلکہ مسجد انتظامیہ کو چاہیے کہ مسجد میں احوط قول کے مطابق اذان اور نماز باجماعت کا انتظام کرے ، غیر احوط پر اصرار نہ کرے ؛ تاکہ سبھی اہل محلہ شرح صدر کے ساتھ محلہ کی مسجد ہی میں نماز باجماعت ادا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند