• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 148654

    عنوان: روزانہ تیس كلومیٹر سفر كرنے والا كسی ضرورت سے مزید پچاس كلومیٹر كا سفر كرے تو كیا مسافر ہوگا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ میں زید بنگلور شہر کا باشندہ ہے ، اور اپنے شہر سے تیس کلو میٹر پر ایک گاؤں میں دینی خدمت کرتا ہے اگر کسی ضرورت سے وہ مزید پچاس کلو میٹر دور کا سفر کرتا ہے تو اپنے خدمت کے مقام پر واپس ہونے کے بعد وہ مسافر ہوا یا نہیں۔ایسے ہی مثلا زید نے دیوبند کا سفر کیا اور وہاں پندرہ دن قیام کا ارادہ کرلیا لیکن دیوبند کے اطراف چند کلو میٹر کے فاصلہ پر کسی گاؤں میں بھی جانے ارادہ ہے تو اس کی مسافرت کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 148654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 592-1427/H=1/1439

    (۱) گاوٴں سے پچاس (50) کلومیٹر جانے اور وہاں سے پچاس (50) کلومیٹر گاوٴں آنے میں وہ مسافر نہ ہوگا، البتہ اس گاوٴں میں پندرہ دن ٹھہرنے کا ارادہ نہ ہو بلکہ مثلاً بنگلور جانے کا قصد ہو تو مسافر ہوگا۔

    (۲) اگر شروع ہی سے قصد ہے کہ دیوبند قیام کے دوران کسی اور گاوٴں میں بھی جانا ہے تو ایسی صورت میں پندرہ دن پورے دیوبند میں ٹھہرنے کا ارادہ ہے ہی نہیں، پس وہ دیوبند میں مقیم نہ ہوگا، اوراگر دیوبند میں پندرہ دن قیام کرکے اس کے بعد کسی اور گاوٴں میں جانا ہے تو خواہ وہ گاوٴں چند کلومیٹر ہی کے فاصلہ پر ہو تو ایسی صورت میں مقیم ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند