دارالعلوم دیوبند انڈیا
English
اردو
لاگ ان / سائن اپ
English
اردو
فہرست عناوین
مجموعی تعداد : 32812
عقائد و ایمانیات
اسلامی عقائد (1531)
ادیان و مذاہب (61)
فرق باطلہ (83)
فرق ضالہ (247)
بدعات و رسوم (502)
تقلید ائمہ ومسالک (276)
قرآن کریم (715)
حدیث و سنت (807)
دعوت و تبلیغ (435)
متفرقات
حلال و حرام (2879)
دعاء و استغفار (1426)
اسلامی نام (1113)
تصوف (349)
تاریخ و سوانح (294)
سیر وجہاد (21)
دیگر (3866)
عبادات
طہارت (1399)
صلاة (نماز) (3883)
جمعہ و عیدین (426)
احکام میت (556)
صوم (روزہ ) (847)
زکاة و صدقات (1342)
حج وعمرہ (754)
قسم و نذر (232)
اوقاف ، مساجد و مدارس (682)
ذبیحہ وقربانی (438)
معاشرت
نکاح (2084)
طلاق و خلع (1277)
ماکولات ومشروبات (436)
لباس و وضع قطع (521)
اخلاق و آداب (402)
تعلیم و تربیت (261)
عورتوں کے مسائل (882)
معاملات
بیع و تجارت (499)
شیئرز وسرمایہ کاری (119)
سود و انشورنس (979)
دیگر معاملات (556)
وراثت ووصیت (1262)
حدود و قصاص (71)
ہمارے بارے میں
سوال پوچھیں
رابطہ کریں
کل سوالات : 1398
معاملات >> وراثت ووصیت
Q.
سات بھائی اور دو بہنیں ہیں اور والدین کا انتقال ہوچکا ہے، ان کے درمیان پراپرٹی کو تقسیم کیا جانا ہے۔ ایک بھائی پینتیس سال سے گم ہے اور اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ آیا وہ زندہ ہے یا مر چکا ہے یا اس کا کوئی وارث ہے۔ ایک دوسرے بھائی کا انتقال ہوچکا ہے والدین کی وفات کے بعد اور اس کے تین بچے ہیں (دو لڑکے اور ایک لڑکی)۔برائے کرم ہم کو بتائیں کہ یہ پراپرٹی کیسے تقسیم کی جائے گی اوپر مذکور کو ذہن میں رکھتے ہوئے خاص طور پر یہ بتائیں کہ (۱)گم شدہ بھائی کے حصہ کا کیا ہوگا؟ (۲)کیا مردہ بھائی کے بچے پراپرٹی میں حصہ پائیں گے اگر ہاں تو کتنا اور ان کے بچوں کے درمیان کیسے تقسیم ہوگی؟
2063 مناظر
Q.
میرا مسئلہ وراثت کے بارے میں ہے میرے والد وراثت بانٹنا چاہتے ہیں لیکن ایک مسئلہ یہ ہے کہ ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں، والد صاحب نے والدہ کے انتقال کے بعد دوسری شادی بھی کی ہے جن کے ساتھ ایک دس سال کا لڑکا آیا ہے۔ پوچھنا یہ تھا کہ والد صاحب نے گھر بنایا تھا لیکن وہ پہلی بیوی کے نام پر ہے۔ اور ہمارے بڑے بھائی چاہتے ہیں کہ وہ گھر بیچ کر وراثت بانٹ دیں۔ میرے دو بڑے بھائیوں کے خود کے ذاتی گھر ہیں اور ہم دو چھوٹے بھائیوں کے نہیں ہیں۔ والد صاحب چاہتے ہیں کہ گھر کے سامنے والا حصہ بیچ کر بہنوں اور دو بھائیوں کا حصہ نکال دیں اور جو گھر بچ جائے اس میں ہم دو چھوٹے بھائی رہیں۔ لیکن میرے بڑے بھائی کا کہنا یہ ہے کہ گھر سارا بیچیں اور پھر حصہ کریں۔ دوسری چیز ان کا کہنا ہے کہ سب کو برابر کا حصہ ملنا چاہیے۔ جب کہ والد صاحب زندہ ہیں اس لیے وراثت بٹے گی نہیں بلکہ وہ جو بھی حصہ دیں گے وہ ہبہ کہلائے گا۔ اس حساب سے کیا والد صاحب اپنی مرضی سے جتنا حصہ ...
1279 مناظر
Q.
میرا سوال ملکیت پر ہے میرے ابو کے پاس ایک لاکھ روپئے ہیں اور وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے اور ہم ایک بھائی اور تین بہنیں ہیں تو ہر ایک کے حصہ میں کتنی رقم آئے گی اوراگر اتنی رقم کی جائداد ہو تو اس کے حصے کس طرح ہوں گے؟برائے مہربانی حساب لکھ کر بتائیں۔
1634 مناظر
Q.
میرے والد انٹر کالج میں پرنسپل تھے اوران کی تنخواہ سے ہر مہینے 83روپیہ کٹا کرتا تھا جو کہ ہر ملازم کو گروپ ایل آئی سی کے لیے کٹوانا ضروری ہوتا ہے۔ ان کا سروس میں انتقال ہوگیا۔ ان کی پوری سروس میں جو رقم کٹی تھی وہ تیرہ ہزار کے قریب تھی، پر ایل آئی سی کے وعدہ (کہ سروس میں انتقال ہونے پر ایک لاکھ اور مزید جمع شدہ روپئے ملیں گے)کے حساب سے ہم لوگوں کو ایک لاکھ تیرہ ہزار روپیہ مل گیا۔ کیا یہ رقم یا بڑھی ہوئی رقم ہمارے لیے جائز ہے اور ہم اس کا حج کے لیے استعمال کرسکتے ہیں؟ آپ سے درخواست ہے کہ میری اورمیرے والدین کی مغفرت کے لیے دعا کریں۔
1202 مناظر
Q.
میرے دادا کا انتقال ہوچکا ہے اور میری دادی ابھی زندہ ہیں۔ ان کے تین لڑکے اورتین لڑکیاں ہیں۔ اس وقت میری دادی کو پنشن مل رہی ہے۔ میں ان تمام کے درمیان پراپرٹی کی تقسیم کا حصہ جاننا چاہتاہوں؟
1792 مناظر
Q.
ایک شخص کی وراثت میں بیوی، بیٹا اور بیٹی کا کتنا حصہ ہوتا ہے؟
20130 مناظر
Q.
میرے دادا جی جب فوت ہوئے تو ان کے دو لڑکے اورایک لڑکی تھی۔ اورزمین وراثت میں ایک جگہ بیس جیرب اور دوسری جگہ پانچ جیرب رہ گئی۔ زمین تقسیم سے پہلے وہ بیٹی بھی فوت ہوگئی اوراس کی ایک بیٹی رہ گئی۔ ابھی زمین کس طرح تقسیم کی جائے؟ وہ جو بیٹی فوت ہوگئی اس کا خاوند بھی زندہ ہے۔
1405 مناظر
Q.
میرا سوال ایک عورت کے بارے میں جس کے پانچ لڑکے اوردو لڑکیاں ہیں سب کے سب شادی شدہ ہیں اور علیحدہ رہ رہے ہیں سوائے ایک لڑکے کے جو کہ اس کے ساتھ ایک بنگلہ میں رہتاہے۔ مکان کے جس حصہ میں وہ رہتی ہے وہ اس کے پیسہ سے خریدا گیا تھا اورجس حصہ میں لڑکا رہتاہے وہ اس لڑکے کے پیسہ سے خریدا گیا تھا لیکن مکان کی تعمیر ایسے اندازمیں ہوئی ہے کہ اس کا حصہ فروخت نہیں کیاجاسکتاہے۔ کیا عورت یہ مکان اس لڑکے کو ہدیہ کرسکتی ہے جس کے ساتھ وہ رہتی ہے یا وہ ایک تجویذ رکھ سکتی ہے کہ صرف زمین کی قیمت لڑکے سے لی جائے جو کہ اس کے ساتھ رہتا ہے اور اس کے بعد شرعی قانون کے مطابق تقسیم کردی جائے؟
1242 مناظر
Q.
میری ساس نے ایک مکان اور چار دکانیں چھوڑیں اپنے پانچ لڑکوں اور چار لڑکیوں کے لیے۔ یہ پراپرٹی پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ پر دی گئی ہے جس کا وہ لوگ کرایہ ادا کررہے ہیں جو کہ ماہانہ تیس ہزار ہوتا ہے۔ مکان پر میرے ایک سالے کا قبضہ ہے۔ اب میرا سالا کہتاہے کہ کرایہ میں ان لوگوں کو دو گنا ملے گا اور بہنوں کو ان کا آدھا حصہ ملے گا۔ کیا یہ درست ہے؟ برائے کرم مجھ کو بتائیں۔
1958 مناظر
Q.
میں یہ سوال اپنی امی کی طرف سے لکھ رہا ہوں۔ میری والدہ کے والد صاحب کا دسمبر1992میں انتقال ہوا، انھوں نے اپنے پیچھے تین لڑکیاں اور چار لڑکے چھوڑے۔ ان میں سے ایک لڑکی کاانتقال والدین کے انتقال کے بعدہوگیا، اب دو لڑکیاں اور چار لڑکے زندہ ہیں۔کریم نگر میں مختلف جگہوں پر میرے نانا کے پاس بہت ساری پراپرٹی تھی۔ان کے انتقال کے بعد ان کی اہلیہ (میری نانی) میرے نانا کی تمام پراپرٹی کی دیکھ بھال کرنے والی تھیں۔ مئی 2005میں میرے نانا کے انتقال کے بعد میری ماں کے تمام بھائیوں نے معاہدہ کیا اور پراپرٹی کو چار حصوں میں تقسیم کردیا (۱)آر سی سی بلڈنگ کو دو چھوٹے بھائیوں نے لے لیااور (۲)اور دو خالی پلاٹ دو بڑے بھائیوں نے لے لیا بغیر میری ماں کی رضامندی کے۔ جب میری ماں نے پوچھا کہ میرا حصہ کہا ں ہے تو ان کے جواب یہ تھے کہ [والد کی پراپرٹی میں لڑکیوں کا کوئی حصہ نہیں ہوتا ہے اور جب میری ماں مسلم قانون کے مطابق کہتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ...
1125 مناظر
Q.
اگر میرے پاس کوئی باغ یا دکان یا مکان ہو تو کیا میں اپنی پوری پراپرٹی مسجد یا اسکول یا غریب لوگوں کو یااسپتال کو اپنیلڑکے کے لیے کچھ نہ چھوڑنے کے مقصد سے عطیہ کرسکتاہوں؟اگر میں اپنی تمام پراپرٹی کو عطیہ کردوں تو کیا میرے بچے اس کو میری موت کے بعد لے سکتے ہیں؟ میں نے سنا ہے کہ میں اپنے بچوں کی وجہ سے اپنی پوری پراپرٹی عطیہ نہیں کرسکتاہوں میں اس بات کو صاف کرنا چاہتا ہوں کہ کیا یہ سچ ہے یا نہیں؟
1401 مناظر
Q.
زید کا انتقال ہوا اور اس کی اولاد میں چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ زید نے اپنے ترکہ میں ایک مکان چھوڑا ہے اس کی شرعی تقسیم کیسے ہوگی، جواب ارسال فرماویں۔
2840 مناظر
Q.
ہم تین بہنیں ہیں۔ میرے والد کا فروری میں انتقال ہوا اور ہم نے ان کے تمام اثاثہ کو اسلامی حکم کے مطابق اپنی ماں، میری پھوپھی اور ہمارے (تینوں بہن) کے درمیان تقیسم کرلیا۔ اب ہماری ماں ہم تینوں بہنوں کو اپنی تمام پراپرٹی، زیورات، نقد پیسے (بشمول اس کے جو کچھ ان کو ہمارے مرحوم والد سے وراثت میں ملا) ، اپنا مکان، جس میں وہ رہ رہیہیں وغیرہ دینا چاہتی ہیں، جب کہ وہ اب بھی حیات ہے۔ ان کے ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی حقیقی بھائی اور دو بہنوں کو اپنی وفات کے بعد دینا پسند نہیں کرتی ہیں ۔ اللہ تعالی ان کو عمر دراز دے آمین۔ وہ کہتی ہیں کہ میں نے تم کو اپنی تمام دولت دے دی ہے اور اب ہم ان کو اپنے مکان میں رہنے کی اجازت دیتے ہیں، اپنا پیسہ، کار، نقدی، کرایہ وغیرہ استعمال کرتے ہوئے۔ انھوں نے اپنی خواہش کے بارے میں اپنے بھائی اور بہن کو بھی مطلع کیا ہے ۔ ہمارا سوال ہے کہ (۱) کیا ہماری ماں کے اس مشورہ کو قبول کرنا درست ہے؟ (۲)اس صورت میں کیا حکم ہے اگر ہم میں سے دواس مشورہ کو قبول کریں اور ایک انکار کرے ؟(۳)اگر سوال نمبر ایک کا جواب ہاں میں ہے، تو اس صورت میں کیاحکم ہوگا اگر ہماری ایک بہن کا ہماری ماں سے پہلے انتقال ہوجاتاہے؟
1650 مناظر
Q.
میرے دادا کی دو بیویاں تھیں۔ پہلی بیوی کے دو لڑکے اور دو لڑکیاں تھیں۔ پہلی بیوی کا انتقال ہوا اورمیرے دادا نے دوسری شادی کرلی۔ دوسری بیوی کے تین لڑکے اور دو لڑکیاں تھیں۔میرے والد جو کہ پہلی بیوی سے تھے میرے دادا سے پہلے ان کا انتقال ہوگیا۔میں بڑا لڑکا تھا اور میرے والد کے انتقال کے وقت میری عمر صرف بارہ سال تھی۔ میرے والد کے انتقال سے پہلے میرے دادا بستر پر تھے ان کو فالج ہوگیا تھا۔ نہ تو وہ بول سکتے تھے اور نہ ہی بستر سے حرکت کرسکتے تھے۔ لیکن میرے دادا کی دوسری بیوی نے میرے دادا کو میرے والد کی موت کے بارے میں نہیں بتایا اور نہ ہی ہم کو ان سے ملنے دیا۔میرے والد کے انتقال کے آٹھ مہینہ کے بعد میرے دادا کروڑوں کی پراپرٹی چھوڑ کر انتقال کرگئے۔ جوں ہی میرے دادا کا انتقال ہوا دوسری بیوی نے یعنی ہماری سوتیلی دادی نے ہم کو (بشمول میری ماں، میرے تین چھوٹے بھائی، او ر دو چھوٹی بہنوں کو)اس بڑے بنگلہ سے باہر کرکے ایک کمرہ میں کردیا۔...
1595 مناظر
Q.
محمد حنیف کی پہلی بیوی سے کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی اس لیے انھوں نے دوسری شادی کی۔ بعد میں پہلی بیوی سے ان کو ایک لڑکی ہوئی اور دوسری بیوی سے ایک لڑکا اور دو لڑکیاں ہوئیں۔دوسری بیوی کا 1959میں انتقال ہوگیا۔پہلی بیوی کو محمد حنیف نے اپنی زندگی میں ہی ایک مکان دے دیا اور بیوی کے نام سے ایک دکان خرید دی اس کے رہنے کے لیے اور روزی کے لیے۔ محمد حنیف کا بغیر کسی وصیت کے انتقال ہوگیا۔ محمد حنیف کا 1984میں انتقال ہوا۔ محمد حنیف کے ورثاء میں سے پہلی بیوی، اس کی لڑکی اور دوسری بیوی سے ایک لڑکا اور دو لڑکیاں ہیں۔ کل زندہ لوگ پانچ ہیں۔ پہلی بیوی کا 1987میں انتقال ہوا۔ محمد حنیف کے انتقال کے بعد، تمام زندہ افراد کی موجودگی میں پراپرٹی کی مالیت (پہلی بیوی کے مکان اور دکان کو خارج کرنے کے بعد) اٹھارہ لاکھ تھی۔ پہلی بیوی او راس کی لڑکی کو سوا تین لاکھ کا بونڈ بطورآخری تصفیہ کے ان کے حصہ کے طور پر دیا گیا۔اس فیصلہ کو بیوی اور اس کی لڑکی نے ایک معاہدہ پر 5مئی 1984کو دستخط کرکے منظور کیا۔ ...
1151 مناظر
Q.
میری عمر تیس سال اورمیرے بھائی کی چھبیس سال ہے۔ میرے والد نے میری ماں کو چھبیس سال پہلے طلاق دے دیا تھا۔ میرے والد صاحب ایک ٹیچر تھے، وہ 2007میں ریٹائر ہوچکے ہیں۔ انھوں نے دوسری شادی کرلی۔ اس سے ان کا ایک لڑکا ہے۔ ہم دونوں بھائی شادی کے وقت سے اپنی ماں کے ساتھ ہیں۔ والدہ نے دوسری شادی نہیں کی۔ اب میرے والد صاحب حج کرنے جارہے ہیں۔ اب میرا سوال یہ ہے کہ (الف)اس پراپر ٹی کا کیا حصہ ہوگا جو کہ ہم کو ان سے ملے گی؟ (ب)میرے والدنے ہم کوہماری پیدائش سے لے اب تک صرف پچہتر ہزار دیا ہے ۔ اب جب ہم گہرائی میں جاتے ہیں تو ہماری ماں اور رشتہ داروں نے ہماری تعلیم اور دوسرے روزانہ کے اخراجات پر لاکھوں روپئے خرچ کئے۔ میرے والدنے کبھی بھی ہماری کوئی فکر نہیں کی۔ میں بھی اس بات کا 1992سے گواہ ہوں ۔میرے والد نے اپنی نوکری کے درمیان تقریباً تیس لاکھ روپئے کمائے ہیں۔ اس میں سے ہمارا کیا حصہ ہوگا؟ امید ہے کہ آپ ان تکلیفوں اورپریشانیوں کو سمجھ رہے ہوں گے جو کہ ہم دونوں بھائی اپنی ماں کے طلاق کے وقت سے جھیل رہے ہیں۔
1294 مناظر
Q.
زید کے وراثین مندرجہ ذیل ہیں۔ ایک بیوی، چار بیٹیاں، ایک ماں، پانچ بھائی۔ ازروئے شریعت حصہ مقرر فرمادیں۔کرم ہوگا۔
1342 مناظر
Q.
اگر کسی کے والد کا انتقال ہوا او ردو بہن اور چار بھائی ہیں جائداد کے چار حصہ کرکے بھائیوں نے تقسیم کرلیا۔ اب بھائی اپنی بہنوں کو کتنا کتنا حصہ دیں گے؟ نیز ہم بھائی بہن کے ہوتے ہوئے کوئی او ررشتہ دار بھی میراث پاسکتاہے ؟
1707 مناظر
Q.
میرا سوال وراثت سے متعلق ہے۔ ہم چار بھائی اور تین بہنیں ہیں او رہماری ماں کوہمارے والد صاحب کی طرف سے ایک پراپرٹی وراثت میں ملی، ہم اس کو ?پراپرٹی الف? کہتے ہیں۔بھائی لوگ اس الف پراپرٹی کو اپنی رہائش کے طور پر استعمال کررہے ہیں اور بہنیں شادی شدہ ہیں۔ بھائیوں کی ایک دوسری جگہ پر اپنی ذاتی پراپرٹی ہے جن کو ہم? پراپرٹی ب? کہتے ہیں جو کہ وراثت میں نہیں ملی تھی بلکہ اس کو انھوں نے خریدا تھا۔بہنیں ایک معاہدہ پر متفق ہوگئیں کہ وہ پراپرٹی الف کو صرف بھائیوں کے درمیان تقسیم کرنے کے لیے چھوڑ دیں گیں اور اپنا حصہ پراپرٹی ب سے لیں گیں جو کہ بھائیوں کی ملکیت میں ہے۔ یہ بھائیوں کے لیے بھی معقول ہے۔ دونوں پراپرٹی کی مالیت جائے وقوع کے مختلف ہونے کی وجہ سے بالکل یکساں نہیں ہے۔ کیا یہ معاہدہ قابل قبول ہے؟
1482 مناظر
Q.
مجھے مال کے حصے کے بارے میں پوچھنا ہے۔ (۱)زید اکیس لاکھ روپیہ رکھ کر فوت ہوگیا۔ اس کے گھر میں اس کی اہلیہ، دو بیٹے، اور ایک بیٹی ہے۔ اب اس مال کے حصے شریعت کے مطابق کرنے ہیں تو کس کے حصے میں کتنا مال آئے گا؟ (۲)شریعت میں مال کے حصوں کی گنتی کس طرح کی جاتی ہے؟
2038 مناظر
First
Previous
60
61
62
63
64
Next
Last