• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 17755

    عنوان:

    میری ساس نے ایک مکان اور چار دکانیں چھوڑیں اپنے پانچ لڑکوں اور چار لڑکیوں کے لیے۔ یہ پراپرٹی پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ پر دی گئی ہے جس کا وہ لوگ کرایہ ادا کررہے ہیں جو کہ ماہانہ تیس ہزار ہوتا ہے۔ مکان پر میرے ایک سالے کا قبضہ ہے۔ اب میرا سالا کہتاہے کہ کرایہ میں ان لوگوں کو دو گنا ملے گا اور بہنوں کو ان کا آدھا حصہ ملے گا۔ کیا یہ درست ہے؟ برائے کرم مجھ کو بتائیں۔

    سوال:

    میری ساس نے ایک مکان اور چار دکانیں چھوڑیں اپنے پانچ لڑکوں اور چار لڑکیوں کے لیے۔ یہ پراپرٹی پرائیویٹ لوگوں کو کرایہ پر دی گئی ہے جس کا وہ لوگ کرایہ ادا کررہے ہیں جو کہ ماہانہ تیس ہزار ہوتا ہے۔ مکان پر میرے ایک سالے کا قبضہ ہے۔ اب میرا سالا کہتاہے کہ کرایہ میں ان لوگوں کو دو گنا ملے گا اور بہنوں کو ان کا آدھا حصہ ملے گا۔ کیا یہ درست ہے؟ برائے کرم مجھ کو بتائیں۔

    جواب نمبر: 17755

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2259=1814-12/1430

     

    سالا ٹھیک کہتا ہے، کرایہ کوچودہ حصوں پر تقسیم کرکے دو دو حصے بھائیوں کو ملیں گے اورایک ایک حصہ بہنوں کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند