معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 16825
اگر
کسی کے والد کا انتقال ہوا او ردو بہن اور چار بھائی ہیں جائداد کے چار حصہ کرکے
بھائیوں نے تقسیم کرلیا۔ اب بھائی اپنی بہنوں کو کتنا کتنا حصہ دیں گے؟ نیز ہم
بھائی بہن کے ہوتے ہوئے کوئی او ررشتہ دار بھی میراث پاسکتاہے ؟
اگر
کسی کے والد کا انتقال ہوا او ردو بہن اور چار بھائی ہیں جائداد کے چار حصہ کرکے
بھائیوں نے تقسیم کرلیا۔ اب بھائی اپنی بہنوں کو کتنا کتنا حصہ دیں گے؟ نیز ہم
بھائی بہن کے ہوتے ہوئے کوئی او ررشتہ دار بھی میراث پاسکتاہے ؟
جواب نمبر: 16825
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1592=1592-10/1430
ایک بہن کو ایک بھائی کے حصے کا نصف (آدھا) ملے گا، یہ حصہ چاہے جائداد کی شکل میں دیں یا اس کی قیمت دیدیں، والد کے انتقال کے وقت اگر ان کے والدین بھی حیات تھے تو والدین (یعنی آ پ کے دادا دادی) ہرایک کو چھٹا حصہ ملے گا اور اگر ان کی اہلیہ یعنی آپ کی والدہ بھی حیات ہیں توان کو بھی آٹھواں حصہ ملے گا، ان کے علاوہ کوئی اور رشتہ دار بھائی بہن کے ہوتے ہوئے وارث نہیں ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند