معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 25752
جواب نمبر: 2575228-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2088=804-10/1431
بعد ادائے حقوق متقدمہ علی المیراث وصحت تفصیل ورثہ والد مرحوم کا کل مال متروکہ پانچ حصوں پر تقسیم کرکے دو دو حصے دونوں بیٹوں کو ملیں گے اور ایک حصہ بیٹی کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
دو بڑے بھائی دو بڑا فلیٹ لیں اور بہنوں كو حصہ كے طور پر ایك چھوٹا فلیٹ دیں، كیا یہ درست ہے؟
ایک بے اولاد مسلمان کی وفات کے بعداس کی میراث پانے کے اہل کون لوگ ہیں۔ اس کے پیچھے اس کی بیوہ اور تین شادی شدہ بہنیں ہیں۔ یہ بات واضح رہے کہ بہنوں کو ان کے والد کی میراث میں سے جائز حق نہیں دیا گیا تھا۔
8916 مناظرزید
کے چار لڑکے تین لڑکیاں ہیں زید نے اپنی زندکی میں ایک دکان کواپنے تین لڑکوں کے
نام پر ملکی قانون کے مطابق رجسٹری کردیا اس کو گفٹ ڈیڈ (ہبہ نامہ) کی شکل دے کر
اور اپنی بقیہ جائداد جس میں کاشتکاری کی زمین، رہائشی مکان، ایک او رمکان، او
رچار کٹھا کا پارٹی زمین، ان سب کو اسی حالت میں رہنے دیا مطلب زید کے انتقال کے
بعد بھی زید کے نام پر ہی رہا۔ زید کے ذریعہ جو رجسٹری ڈیڈ (ہبہ نامہ) بنایا گیا
اس کی شرعی حیثیت کیا ہوگی؟ جوا ب دے کر مشکور فرماویں۔
کیا میں اپنے بھتیجوں کو صدقے کی نیت سے اپنی جائیداد دے سکتا ہوں؟
3193 مناظرباپ کی دیکھ ریکھ کرنے والے بیٹے کا باپ کی پینشن سے کچھ حصہ لینا
1600 مناظرپوتے كے بارے میں دادا كی وصیت كے باوجود ایك چچا جائداد دینے سے انكار كرے تو كیا حكم ہے؟
4341 مناظرجائداد کی تقسیم میں دادی کو کچھ کم حصہ ملا تو یہ کمی اس کے سارے وارثین (چھ بیٹے اور تین بیٹیاں) مل کر پوری کریں یا کوئی ایک وارث( بیٹا) پوری کمی دور کرسکتاہے؟ کیوں کہ کوئی اور وارث اس کمی کی بھرپائی اپنے حصہ میں سے دینے کو تیار نہیں ہے، جب کہ کمی پوری کرنے والا اکیلا بیٹا اپنے بیٹوں (دادی کے پوتوں) کو کہتاہے کہ میں تمہارے حصہ میں سے دادی کو دے رہا ہوں جس سے اس کی کمی پوری ہو جائے گی، اور صرف تین میں سے ایک ہی بیٹے کو ایسا کہا۔ تو کیا ایسا کرنا صحیح ہے؟ کیا یہ اپنے بیٹوں کا حق مار کے اپنی ماں کو حصہ دینا نہیں ہوا ،یا پھر دین کی روشنی میں ایسا کرنا کیسا ہے؟ برائے کرم رہنمائی کریں۔
3796 مناظر