• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 55638

    عنوان: ميراث

    سوال: زید کی وفات ہوچکی تھی ۴بیٹے ۴بیٹیاں چھوڑگیا، تقسیم میراث ہوچکی۔ ۴بیٹوں میں ایک کا انتقال ہوگیا، اور ایک دماغی مریض ہے شادی نہیں کی۔ اب اس مریض بھائی کو وراثت میں ملی دولت کا کیا کرے؟ کیا تمام بھائی بہنوں میں تقسیم کرسکتے ہیں، تو کس طرح اور مرے ہوئے بھائی کی اولاد اور بیوی کو مل سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 55638

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 122-122/Sd=3/1436-U دماغی مرض کی وجہ سے آدمی وراثت سے محروم نہیں ہوتا ہے، جنون کے ساتھ بھی آدمی مالک ہوجاتا ہے، صورتِ مسئولہ میں معذور بھائی کی وراثت میں ملی ہوئی دولت کو دے کر بھائی بہنوں میں تقسیم کرنا ہرگز جائز نہیں، بلکہ بھائیوں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے معذور بھائی کی دولت کو محفوظ رکھیں اور حسب ضرورت اس میں اُسی پر خرچ کرتے رہیں، مریض بھائی کے انتقال کے بعد اس کی دولت ورثا کے مابین شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند