معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 155346
جواب نمبر: 155346
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:75-70/Sd=2/1439
کرایہ کی جگہ خواہ دوکان ہو یا مکان کرایہ دار کی ملکیت نہیں ہوتی ہے ، لہٰذا اگر کرایہ دار کا انتقال ہوجائے تو وہ کرایہ کی جگہ شرعا اس کی وراثت میں شامل نہیں ہوگی؛ البتہ اگر کرایہ دار کے انتقال کے بعد مالک کی طرف سے جائداد ورثاء کی طرف متنقل ہوجائے ، تو ایسی صورت میں کرایہ دار کے انتقال کے بعد جائداد شرعی ورثاء کے درمیان حسب حصص شرعیہ تقسیم ہوگی اور جائداد کا کرایہ ورثاء کے ذمہ لازم ہوگا؛ لہذا صورت مسئولہ میں اگر آپ کے دادا نے ڈی ڈی اے سے پلاٹ کرایہ پر لیا تھا اور اُن کے انتقال کے بعد ڈی ڈی اے کی طرف سے یہ پلاٹ ورثاء کی طرف منتقل ہوگیا، تو ایسی صورت میں دادا کے شرعی ورثاء کے درمیان یہ پلاٹ تقسیم ہوگا اوراگر ورثاء باہمی رضامندی سے کرایہ کی جائداد تقسیم نہ کریں اور سب کے حصے کے بقدر کرایہ کی آمدنی باہم متعین کر لی جائے ، تو اس میں بھی مضائقہ نہیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند