معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 27254
جواب نمبر: 2725401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1647=1647-11/1431
اولاد اپنے والدین کو زندگی میں جائداد تقسیم کرنے پر مجبور نہیں کرسکتی اور نہ جبراً حصہ طلب کرسکتی ہے، زبردستی کرنے کا جو گناہ ہوتا ہے وہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جو پروپرٹی بیٹی كو دے كر مالك وقابض بنادیا، والد كے انتقال كے بعد وہ تركے میں شامل ہوگی یا نہیں؟
1892 مناظرمیرے دادا نے اپنی جائیداد کو اپنی زندگی ہی میں اپنے دو لڑکوں اور ایک لڑکی کے درمیان تقسیم کردیا اور قبضہ بھی کرادیا، نیز انھوں نے ایک وصیت نامہ (خواہش یا ہبہ نامہ) بھی لکھا اس تقسیم کو مکمل کرنے کے لیے (لیکن قانونی کاغذ پر نہیں یہ محض ایک سادہ کاغذ پر تھا)۔ (۱) کیا یہ تقسیم اور قبضہ درست ہے؟ (۲) دوسال پہلے ان کے ایک لڑکے کا انتقال ہوگیا، اب اس کی بیوہ حصہ کا دعوی کرتی ہے کہ چونکہ وصیت قانونی کاغذ پر نہیں لکھی گئی تھی اس لیے یہ ضابطہ کے مطابق نہیں ہے۔ برائے کرم وضاحت کریں۔
1744 مناظرزندگی میں میراث تقسیم کرنے کا طریقہ
2764 مناظر