معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 177076
جواب نمبر: 177076
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 609-512/B=08/1441
یہ مسئلہ رَدّیہ ہے اور رَدْ کی شکل ثانی ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ بھائی کا کل ترکہ دس سہام میں تقسیم ہوگا جن میں سے 2سہام ماں کو ملے گا اورایک ایک سہام آٹھوں بہنوں کو مل جائے گا۔ أو من خمسة إذا کان فیہا ثلثان و یسدس (سراجی، ص: ۳۵)
کل حصے = 10
-------------------------
ام = 2
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
اخت = 1
--------------------------------
جواب صحیح ہے بہ شرطیکہ مرحوم کا کوئی چچازاد بھائی وغیرہ بھی نہ ہو۔ (ن)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند