معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 600658
کیا فرماتے ہین علماء کرام اس مسلئہ کے بارے مین اگر ترکہ مین کھجور کی درختین ہون اور گھر کے اندر ہون اور تقسیم کرنا مشکل ہو تو کیا ان کے ثمرہ کو آپس مین ورثہ تقسیم کرسکتے ہیں یا بعینہ درختوں کو تقسیم کیا جائے ؟
جواب نمبر: 60065820-Oct-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 203-155/H=02/1442
بہتر یہ ہے کہ جلد از جلد درختوں کو تقسیم کرکے ہر وارث کو اس کا حصہٴ شرعیہ دے کر قابض بنادیں جب تک یہ نہ ہوسکے اور ثمرہ یعنی کھجوروں کو علیٰ قدر حصصہم تقسیم کرلیا کریں تو اس میں بھی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
زید نے انتقال سے پہلے اپنے پانچ بیٹوں میں
سے چار کو بلایا او رمحلہ کے دس لوگوں کو بلایا اور وصیت کی میرے پاس تین مکان ہیں
دو بڑا اور ایک چھوٹا، چار بھائی بڑا مکان لے لینا ایک بھائی چھوٹا مکان لے لینا
ان کے انتقال کے بعد ایک بھائی جسے وصیت کے وقت نہیں بلایاگیا تھا وصیت کا ماننے
سے انکار کرتا ہے۔ کیا یہ وصیت اسلامی نقطہ نظر سے غلط ہے؟
ایک صاحب کے چند بیٹے ہیں جن میں سے سوائے ایک بیٹے کے سب بے روزگار ہیں، ایک بیٹا ان میں سے روزگار پر ہے جس سے وہ اپنی کمائی سے جائداد بنایا ہے۔ اب باپ جبراً اپنے جائداد والے بیٹے سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ اس کی ساری جائداد اپنے سب بیٹوں میں تقسیم کردیں تاکہ وہ بھی کشادہ حال ہوجائیں، اور یہ از روئے شرع ناجائز ہے۔ از رائے کرم شریعت کی روشنی میں حقیقت جواب واضح فرمائیں۔
3195 مناظرمیری
والدہ کے نام زمین ہے۔ جب میری شادی ہونے والی تھی تولڑکی والوں نے آٹھ کنال زمین
حق المہر کا تقاضا کیا۔ میری والدہ نے آٹھ کنال زمین میرے نام کردی۔ نکاح کے وقت میں
نے آٹھ کنال زمین حق المہر اپنی بیوی کو دے دی۔ اب میرے باقی چار بھائی میری بیوی
سے حق المہر واپس کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر میری بیوی حق
المہر واپس نہ کرنا چاہے تو زبردستی واپس لیا جاسکتا ہے؟ شریعت کا کیا حکم ہے؟
كیا ماں كسی بچے كو باپ (اپنے شوہر) كی وراثت سے محروم كرسكتی ہے؟
2786 مناظرورثہ میں ایک بیوی، ایک بیٹا، دو بیٹیاں، ایک پوتی، دو پوتے، ایک نواسے، دو نواسی ہوں تو تقسیم ترکہ
3008 مناظروالدین بقید حیات ہونے کی صورت میں باقی بھائیوں کے خرید کئے ہوئے پلاٹ سے کیا حصہ ملے گا؟
3414 مناظرمیرے دادا کے انتقال کے بعد میرے والد نے میراث میں سے اپنی بہنوں کو کچھ نہیں دیا ایک بہن کو مانگنے پر مانگی ہوئی کچھ زمین دے دی۔ حج پر جاتے وقت میں نے کہا بہنوں سے معاملہ صاف کرلیجئے تو باقی بہنوں نے کہا کہ ہمیں نہیں لینا ہے ہم نے معاف کیا۔ ایک نے کچھ خواہش ظاہر کی تو ان کے لڑکوں نے منع کیا تو وہ بھی مان گئیں۔ اب والد صاحب حج کرچکے ہیں اب ان کی اولادوں میں ایک لڑکا یعنی میں تین لڑکیاں ایک ماں سے اور ایک لڑکی دوسری ماں سے ہیں(پہلی ماں کا انتقال ہو گیا ہے)۔ اب پہلا سوال : کیا والد صاحب کے پاس جو جائداد ہے وہ پوری کی پوری شریعت کے اعتبار سے ان کی ملک میں ہے کہ نہیں؟ دوسرا سوال: والد صاحب کی چاروں بیٹیوں کی شادی ہو گئی جس کو انھوں نے اپنی زمین کو بیچ کر کیا کیوں کہ کاروبار ٹھیک سے نہیں چل رہا تھا اور رواج کے اعتبار سے جہیز بھی دیا جب کی لڑکا (یعنی میری ) شادی میں بھی وہی خستہ حالت تھی مگر میری شادی میں کوئی زمین جائداد نہیں بیچی گئی صرف مسجد میں نکاح ہو گیا اور ولیمہ ہوا۔ اورزیور بھی کچھ نہیں دیا( جب کہ لڑکیوں کودیا تھا)۔ تو کیا (میرے والد صاحب)اپنی زندگی میں بچی ہوئی جائداد کو صرف اپنے لڑکا کو دے سکتے ہیں اگر لڑکیاں نہ لینے پر راضی ہوں؟
2617 مناظر