• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 25495

    عنوان: میں ممبئی میں اپنے گھر میں رہتاہوں،اپنے آبائی وطن میں میں نے ایک گھر بھی خریدا ہے اس ارادہ کے ساتھ کہ مستقل میں جب کبھی میرے وطن آئیں گے تو وہ اپنے گھر میں رہ سکتے ہیں۔ تاہم ! مذکورہ گھر کرایہ پر دیا ہواہے، میں نے ایک دکان بھی لی ہے جو زیر تعمیر ہے اور قسط بھی پہلے ادارکردی گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ وطن میں خریدے گئے گھر کی قیمت پر زکاة ہوگی یا اس پر ملنے والی کرایہ کی رقم پر زکاة ہوگی؟یا بچوں کی خاطر گھر اور دکان میں دی گئی ٹوٹل رقم کو بھی اس میں شامل کرنا ہوگا؟

    سوال: میں ممبئی میں اپنے گھر میں رہتاہوں،اپنے آبائی وطن میں میں نے ایک گھر بھی خریدا ہے اس ارادہ کے ساتھ کہ مستقل میں جب کبھی میرے وطن آئیں گے تو وہ اپنے گھر میں رہ سکتے ہیں۔ تاہم ! مذکورہ گھر کرایہ پر دیا ہواہے، میں نے ایک دکان بھی لی ہے جو زیر تعمیر ہے اور قسط بھی پہلے ادارکردی گئی ہے۔ سوال یہ ہے کہ وطن میں خریدے گئے گھر کی قیمت پر زکاة ہوگی یا اس پر ملنے والی کرایہ کی رقم پر زکاة ہوگی؟یا بچوں کی خاطر گھر اور دکان میں دی گئی ٹوٹل رقم کو بھی اس میں شامل کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 25495

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2134=646-10/1431

    گھر اور دوکان کی مالیت پر زکاة نہیں، ہاں کرایہ پر زکاة حسب شرائط واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند