• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 611422

    عنوان:

    رہائشی مكان‏، سونا‏، اور موٹر سائیكل پر زكاۃ ہے یا نہیں؟

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کہ ہم اپنے تایا کے گھر میں رہتے ہیں ۔ جس میں میرے والد صاحب کا بھی حصہ ہے اس کے علاوہ ہمارا ایک اور گھر ہے جس میں دو پوشن ہیں جس میں ایک میں میرے چچا اور دوسرے میں کراۓ دار رہتے ہیں ۔ جن کا کرایا 11000 ہزار مہینہ ہے جبکہ چچا کرایا نہیں دیتے ۔ اور یہ بھی بتا دیں جس میں ہم رہتے ہیں اس کی زکاۃ اور دوسرے والے گھر کی زکاۃ کتنی نکلے گی ۔ اور دوسرا سوال اور 8000 ہزار کے سونے پر کتنی زکاۃ نکلے گی ۔ اور تیسرا سوال یہ کہ موٹر سائیکل پر بھی زکاۃ ہے ۔

    جواب نمبر: 611422

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1044-774/M=09/1443

     (1)              مذكورہ رہائشی مكانوں كی مالیت پر زكاۃ واجب نہیں؛ البتہ ایك گھر سے جو كرایہ حاصل ہوتا ہے وہ اگر چچا‏، تایا اور آپ كے والد كے درمیان تقسیم ہوجاتا ہے تو ہر ایك كے ذمہ اس كرایہ پر حسب شرائط وجوب‏، زكاۃ كا حكم ہوگا۔

    (2)              آٹھ ہزار قیمت كا جو سونا ہے تو اس كے ساتھ اگر چاندی یا روپیہ موجود ہے اور مجموعی قیمت ساڑھے باون تولہ چاندی كی قیمت كو پہونچ جاتی ہے تو بطور زكاۃ‏، ڈھائی فیصد نكالنا ہوگا یعنی سو روپئے میں ڈھائی روپئے كے حساب سے حساب لگائیں۔

    (3)              اپنی ضرورت و استعمال كے لیے موٹر سائیكل خریدی ہے تو اس پر زكاۃ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند