عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 174446
جواب نمبر: 17444601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 290-238/H=03/1441
چاندی، نقدی، مالِ تجارت غرض کوئی بھی دوسرا مالِ زکات نہ ہو بلکہ صرف دو تولہ سونا ہی ہو تو اس پر زکات واجب نہیں ہے اس لئے کہ نصاب سے کم ہے؛ البتہ اگر کوئی دیگر مالِ زکات بھی ہو تو اس کو صاف صحیح واضح لکھ کر سوال دوبارہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
زکوة کے بارے میں جاننا چاہتاہوں۔ اگر گزشتہ سال میری بچت چار لاکھ تھی اورمیں نے
ان پیسوں کی زکوة ادا کردی ہے،اب میں ان پیسوں کو مستقبل کے اخراجات کے لیے رکھنا
چاہتا ہوں۔ اب اس سال میری بچت تین لاکھ ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھ کو صرف اس
سال کی بچت تین لاکھ پر زکوة ادا کرنی ہوگی یا میری پچھلی تمام بچت پر؟
شادی شدہ عورت كی ملكیت میں جو مال وزیورات ہوتے ہیں ان كی زكات خود اس پر ہے یا اس كے شوہر پر؟
2116 مناظرمفتی صاحب کیا زکوة کسی ٹی وی چینل کو دی جاسکتی ہے جیسے کہ پیس ٹی وی؟
3340 مناظرقبرستان کے کاموں کے لیے زکاة کا استعمال کرنا
5702 مناظرمفتی
صاحب زکوة کے تعلق سے میرے دو سوالات ہیں: (۱)میں نے اسٹاک مارکیٹ میں
پندرہ لاکھ روپیہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ایک سال کے بعد میرے اسٹاک کی مالیت
نولاکھ روپیہ ہے یعنی چھ لاکھ روپیہ کا نقصان ۔ میں اس رقم پر کیسے زکوة شمار کروں
گا؟ کیا زکوة موجودہ نولاکھ روپیہ پر ہوگی یا صرف تین لاکھ پر (یعنی کل نو میں چھ
لاکھ نقصان وضع کرنے بعد)؟
(۲)میرے پاس سونا ہے جس کا
وزن دو سو گرام ہے۔ اگر میں یہ سونا سونار کو فروخت کرتا ہوں تو وہ لوگ مجھ کو کم
قیمت دیں گے (کاٹھ او رپالش وغیرہ کو نکال کرکے)۔ جب کہ مارکیٹ کی قیمت کے مطابق
اس کی مالیت زیادہ ہے۔ میں سونا کی اس مالیت پر کیسے زکوة شمار کروں گا؟ کیا مجھ
کو سونا کے موجودہ وزن پر زکوة شمار کرنی ہوگی یا سونار کے سونا کی مالیت کے حساب
سے؟