• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 19844

    عنوان:

    میری ابھی شادی ہوئی ہے اور میرے والدین کی طرف سے مجھے تحفہ میں سونے کے زیورات ملے ہیں جو کہ سات تولہ سے زیادہ ہیں، اب کیا میرے شوہر کو اس پر زکوة واجب ہے، یا زکوة مجھ پر واجب ہوگی؟ اگر مجھ پر ہوگی تو میں تو شوہر پر منحصر ہوں، ایسے میں کیا کیا جائے؟ (۲) اگر شوہر کی آمدنی اتنی نہیں ہے کہ وہ اتنا زیادہ زکوة نکال پائے تو کیا کیا جائے؟

    سوال:

    میری ابھی شادی ہوئی ہے اور میرے والدین کی طرف سے مجھے تحفہ میں سونے کے زیورات ملے ہیں جو کہ سات تولہ سے زیادہ ہیں، اب کیا میرے شوہر کو اس پر زکوة واجب ہے، یا زکوة مجھ پر واجب ہوگی؟ اگر مجھ پر ہوگی تو میں تو شوہر پر منحصر ہوں، ایسے میں کیا کیا جائے؟ (۲) اگر شوہر کی آمدنی اتنی نہیں ہے کہ وہ اتنا زیادہ زکوة نکال پائے تو کیا کیا جائے؟

    جواب نمبر: 19844

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 279=51k-3/1431

     

    (۱-۲) زیورات کی مالک آپ ہیں تو زکاة آپ پر واجب ہے، زیور کا بعض حصہ فروخت کرکے ادا کریں۔ یا ذاتی اخراجات کے لیے آپ کو جو رقم ملے اس میں سے ادا کریں۔ ماہانہ تھوڑی تھوڑی رقم جمع کرتی رہیں گی یا ماہانہ تھوڑی تھوڑی رقم زکاة میں ادا کرتی ہیں گی تو زکاة بآسانی ادا ہوجائے گی، اگر آپ کے شوہر آپ کی مدد کرتے ہوئے زکاة دا کرنے کے لیے آپ کو رقم دیدیں یا آپ کو بتلاکر آپ کی طرف سے زکاة ادا کردیں تو اس میں بھی مضائقہ نہیں، زکاة ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند