• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 9808

    عنوان:

    اگر کسی کے پاس ایک تولہ یا اس سے زیادہ سونا ہے لیکن اس کے پاس زکوة ادا کرنے کے لیے روپیہ نہیں ہے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟ (۲) اگر اتنا ہی سونا یا اس سے زیادہ کسی عورت کے پاس ہے اور اس کے پاس بھی زکوةدینے کے لیے کچھ نہیں ہے تو اس صورت میں اس کا خاوند اس کے زیور کی زکوة ادا کرسکتاہے ؟

    سوال:

    (۱) اگر کسی کے پاس ایک تولہ یا اس سے زیادہ سونا ہے لیکن اس کے پاس زکوة ادا کرنے کے لیے روپیہ نہیں ہے تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟

    (۲) اگر اتنا ہی سونا یا اس سے زیادہ کسی عورت کے پاس ہے اور اس کے پاس بھی زکوةدینے کے لیے کچھ نہیں ہے تو اس صورت میں اس کا خاوند اس کے زیور کی زکوة ادا کرسکتاہے ؟

    جواب نمبر: 9808

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 11=10/ ب

     

    (۱) ساڑھے سات تولہ سے کم سونے میں زکات واجب نہیں،اگر ساڑھے سات تولہ سونا یا اس سے زائد ہو اور اس پر سال گزرگیا ہو تواس میں زکات واجب ہوگی، اگر صرف بہ قدر نصاب (7.5تولہ) سونا ہواور زکات میں دینے کے لیے روپیہ نہ ہو تو حساب لگاکر خواہ زیور زکات میں دیں یا اس کو فروخت کرکے پیسے وغیرہ دیں: لم یختلفوا أن الحلي إذا کان في ملک الرجل تجب فیہ الزکاة فکذلک إذا کان في ملک المرأة کالدراھم والدنانیر (أحکام القرآن:۳/۱۵۸، باب زکاة الحلي قدیمي)

    (۲) اگر خاوند اپنی بیوی کی اجازت سے اس کے زیورات کی زکات ادا کردے تو زکات ادا ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند