• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 50092

    عنوان: بہن نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا تو ہمارے وکیل نے قاضی کو بلایا اور تین گواہوں کی موجودگی میں بہن سے تین بار طلاق طلاق طلاق کہلوایا۔ اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح طلاق ہوگئی۔ کیوں کہ وہ خلع کے لیے تیار نہیں ہے۔

    سوال: میری بہن کی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی۔ سسرال والے پریشان کررہے تھے کئی بار وہاں کے لوگوں کے ذریعہ ان لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ مجبوراً بہن کو اپنے گھر لانا پڑا۔ اس کے بعد ان لوگوں نے بہن اور میرے اوپر کورٹ سے نوٹس بھیجا کہ ہم لوگوں نے زبردستی شادی کی تھی۔ اس سے بچنے کے لیے ہم نے اس کے اوپر کیس کردیا جو ابھی بھی کورٹ میں ہے۔ بہن کو دو سال کی بچی بھی ہے جس کو وہ لوگ دیکھنے تک نہیں آئے۔ بہن نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا تو ہمارے وکیل نے قاضی کو بلایا اور تین گواہوں کی موجودگی میں بہن سے تین بار طلاق طلاق طلاق کہلوایا۔ اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح طلاق ہوگئی۔ کیوں کہ وہ خلع کے لیے تیار نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 50092

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 233-196/H=2/1435-U وکیل نے قاضی کی اور تین گواہوں کی موجودگی میں بہن (بیوی) سے جو طلاق طلاق طلاق کہلوایا اس کی وجہ سے کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوئی بلکہ آپ کی بہن علی حالہا اپنے شوہر کے نکاح میں ہے ، طلاق واقع کرنے کا اختیار بیوی کو نہیں ہے بلکہ شوہر کو ہوتا ہے، اگر قاضی صاحب نے کوئی اور بھی کارروائی انجام دی ہو تو پوری تفصیل لکھ کر سوال دوبارہ کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند