• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 53127

    عنوان: اگر شرعی طور پر ثابت ہے کہ لڑکی کے شوہر نے طلاق دیدی ہے تو طلاق ہوگئی اور طلاق نامہ میں جتنی طلاق لکھی ہے اتنی طلاق کے وقوع کا حکم ہوگ

    سوال: میرے ماموں کی لڑکی کی شادی چار سال پہلے ہوئی تھی ، کچھ وقت بعد ہی پریشان کیا جانے لگا ، ہاتھ اٹھایا جانے لگا، ایک بچی بھی ہوگئی ، شوہرچھوڑکر بھاگنے لگا ، سب سرکاری نوکر ہیں ، لڑکی کی نوکری نہیں ہے لڑکے نے لڑکی کو دور بیٹھ کر پریشان کروانے لگا ، گھروالوں سے نو مہینے سے لڑکاجھوٹ بول کر بھاگ گیا، اس کی سرکاری نوکری لگ گئی ہے ، اب اس نے وہاں سے تحریرمیں طلاق نامہ پولیس اسٹیشن میں اور کورٹ میں بھیج دیا ہے اورشہر کی سبھی مسجد وں میں طلاق نامہ بھیج دیا ہے، لڑکی کی سماج میں رسوائی کر ڈالی، لڑکوں والوں کی مالی حالت اچھی ہے ، تین گھر ہیں ، بارہ بیگھے زمین ہے ، مگر وہ لڑکی کو اور اس کی بچی کو سسرال سے ایسے ہی نکال رہے ہیں ، لڑکی کی ماں باپ ضعیف ہیں ، ان کی حیثیت نہیں ہے کہ وہ لڑکی کا اور اس کی بچی کا خرچ اٹھا سکے ، اب لڑکی اپنی بچی کو لے کر کہاں جائے؟ اس کے پاس نہ چھت ہے ، نہ کمائی کا ذریعہ ، لڑکاکچھ بھی دینے سے منع کررہا ہے ، آپ بتائیں کہ لڑکی اور اس کی بچی کا کیا حق ہے؟ اور لڑکی ان لوگوں سے کیا لے سکتی ہے؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 53127

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 981-981/M=8/1435-U اگر شرعی طور پر ثابت ہے کہ لڑکی کے شوہر نے طلاق دیدی ہے تو طلاق ہوگئی اور طلاق نامہ میں جتنی طلاق لکھی ہے اتنی طلاق کے وقوع کا حکم ہوگا، طلاق کے بعد عدت کا نفقہ شوہر ہی کے ذمہ لازم ہوتا ہے بشرطیکہ مطلّقہ کی جانب سے سقوط نفقہ کی کوئی وجہ نہ پائی جائے، اسی طرح اگر شوہر نے مہر ادا نہ کیا ہو تو اس کی ادائیگی شوہر پر لازم ہے، اور جو سامان جہیز لڑکی کی ملکیت ہے، لڑکی اس کو بھی واپس لے سکتی ہے، جو بچی زیر کفالت ہے اس کی پرورش کا حق ماں کو ہے ۹/ سال کی عمر ہونے تک اور خرچہ باپ کے ذمہ ہے ۔ سوال میں مذکور لڑکے والے کا رویہ اگر واقعہ کے مطابق ہے تو بلا شبہ غیرشریفانہ اورزیادتی پر مبنی ہے، کسی کمزور کو پریشان ورسوا کرنا اور گھر سے باہر نکالنا انتہائی گھٹیا حرکت اور انسانیت کے خلاف ہے، لڑکے والے کو لڑکی والوں سے معافی مانگنی چاہیے، اور شرعی حدود سے تجاوز نہ کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند