• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 60722

    عنوان: اگر میں جھوٹ بولوں تو مجھے طلاق

    سوال: شوہر اور بیوی میں مار پیٹ ہوئی، دونوں نے دونوں کو مارا ، بیوی کہتی ہے، میں نے نہیں مارا ، جب کے شوہر کہتاہے کہ بیوی نے مجھے اور میری ماں کو لاتوں سے مارا، اب شوہر نے بیوی سے کہا کہ تو سچ سچ بتا، اگر جھوٹ بولی تو تجھے طلاق ہے، اس پر بیوی بولی ، ہاں ، اگر میں جھوٹ بولوں تو مجھے طلاق ، یہ بات کہنے کے بعد بھی بیوی نے کہا کہ میں نے نہیں مارا، جب یہ سب ماجرا پیش آیا ، اس وقت گھر میں کل چار لوگ تھے، ایک بیوی ، دوسرا شوہر ، تیسرا شوہر کی ماں ، چوتھا شوہر کی بہن۔ بیوی کو چھوڑ کر باقی تینوں کہتے ہیں کہ اس نے شوہر اور ساس دونوں کو مارا۔ اس حالت میں طلاق ہوگئی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 60722

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1384-1448/L=1/1437-U اگر واقعی بیوی نے شوہر اور شوہر کی ماں کو لاتوں سے مارا ہے، تو بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی اور جب شوہر نے خود مشاہدہ کیا ہے تو وہ طلاق ہی سمجھئے البتہ اس سے محض ایک طلاق بیوی پر واقع ہوگی جس میں تا وقتِ عدت بیوی کو رجعت کا حق حاصل ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند