• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 14853

    عنوان:

    میری بیوی نومسلمہ ہے۔ ایک مرتبہ میں نے اس کو ایک طلاق دی یعنی اس کو ایک مرتبہ طلاق کے الفاظ کہے لیکن بعد میں ہم مل گئے۔ ایک دن کسی لڑائی کی وجہ سے میں بہت زیادہ ناراض ہوگیا ، جب میں ناراض ہوتا ہوں تو میں بے قابو ہوجاتاہوں اور بہت سی مرتبہ چیزوں کوادھر ادھر پھینکتا ہوں۔ اس وقت بھی میں بہت ناراض ہوگیا اور اپنی بیوی سے کہا کہ میں تم کو دو مرتبہ طلاق دیتاہوں۔ اگر چہ میری طلاق کی کوئی نیت نہ تھی، لیکن اچانک بغیر نیت کے طلاق کے الفاظ میرے منھ سے نکل گئے۔ جوں ہی میں نے طلاق کے الفاظ کہے تو میرا غصہ چلا گیا اور میں چلانے لگا کہ میں نے کیا کردیا ہے۔ میری ایک فیصد بھی طلاق کی نیت نہیں تھی، لیکن الفاظ میرے منھ سے باہر نکلے۔ چنانچہ اس صورت حال میں جب طلاق کے الفاظ منھ سے باہر نکلتے ہیں بغیر اس طرح کی نیت کے توکیا طلاق واقع ہوگی؟

    سوال:

    میری بیوی نومسلمہ ہے۔ ایک مرتبہ میں نے اس کو ایک طلاق دی یعنی اس کو ایک مرتبہ طلاق کے الفاظ کہے لیکن بعد میں ہم مل گئے۔ ایک دن کسی لڑائی کی وجہ سے میں بہت زیادہ ناراض ہوگیا ، جب میں ناراض ہوتا ہوں تو میں بے قابو ہوجاتاہوں اور بہت سی مرتبہ چیزوں کوادھر ادھر پھینکتا ہوں۔ اس وقت بھی میں بہت ناراض ہوگیا اور اپنی بیوی سے کہا کہ میں تم کو دو مرتبہ طلاق دیتاہوں۔ اگر چہ میری طلاق کی کوئی نیت نہ تھی، لیکن اچانک بغیر نیت کے طلاق کے الفاظ میرے منھ سے نکل گئے۔ جوں ہی میں نے طلاق کے الفاظ کہے تو میرا غصہ چلا گیا اور میں چلانے لگا کہ میں نے کیا کردیا ہے۔ میری ایک فیصد بھی طلاق کی نیت نہیں تھی، لیکن الفاظ میرے منھ سے باہر نکلے۔ چنانچہ اس صورت حال میں جب طلاق کے الفاظ منھ سے باہر نکلتے ہیں بغیر اس طرح کی نیت کے توکیا طلاق واقع ہوگی؟

    جواب نمبر: 14853

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1237=1237/م

     

    صریح الفاظ میں نیت کی ضرورت نہیں ہوتی، بغیر نیت کے بھی طلاق پڑجاتی ہے، صورت مسئولہ میں آپ نے پہلی مرتبہ بیوی کو ایک طلاق دی اور پھر دونوں میاں بیوی مل گئے (یعنی رجعت کرلی) اس کے بعد دوسری مرتبہ غصہ میں بیوی سے کہا: ?میں تم کو دو مرتبہ طلاق دیتا ہوں? تو ان الفاظ کے کہتے ہی آپ کی بیوی پر تینوں طلاقیں پڑگئیں، اور عورت مغلظہ بائنہ ہوکر حرام ہوگئی، اب بغیر حلالہ کے دونوں کا نکاح آپس میں نہیں ہوسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند