• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 66872

    عنوان: بیوی کے جارحانہ رویئے اور تیز مزاجی نیز چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا کرنے کی وجہ سے میں نے ایک موقع پر تین مرتبہ کہہ دیا تھا

    سوال: بیوی کے جارحانہ رویئے اور تیز مزاجی نیز چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا کرنے کی وجہ سے میں نے ایک موقع پر تین مرتبہ کہہ دیا تھا کہ ” میں تمہیں طلاق دیتاہوں“۔ اس نے یہ سنا بھی تھا، میں نے غصے میں طلاق کی بات کہی تھی تو کیا ہم اب بھی میاں بیوی ہیں؟ براہ کرم، شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 66872

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 882-861/sd=10/1437

    اگر آپ کو اقرار ہے کہ آپ نے اپنی بیوی کو یہ جملہ تین بار کہدیا: ”میں تمھیں طلاق دیتا ہوں“ تو ایسی صورت میں آپ کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں، اب وہ آپ کی بیوی نہیں رہی، رشتہ نکاح ختم ہوگیا، اب حلالہ شرعی کے بغیر دوبارہ نکاح کر کے ساتھ رہنے کی کوئی صورت نہیں ہے۔ ”ومذہب جماہیر العلماء من التابعین ومن بعدہم منہم: الأوزاعي والنخعي والثوري، و أبو حنیفة وأصحابہ، ومالک و أصحابہ، والشافعي وأصحابہ، وأحمد و أصحابہ، و اسحاق و أبو ثور و أبو عبید وآخرون کثیرون علی أن من طلق امرأتہ ثلاثاً، وقعن؛ولکنہ یأثم“۔ (عمدة القاری: ۲۰/۲۳۳، کتاب فضائل القرآن، باب من جوز طلاق الثلاث، ط: دار احیاء التراث العربي، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند