• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 64276

    عنوان: شوہر کو بابا یا ابا کہہ کر بلانا

    سوال: اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کو انہی الفاظ سے بلائے جن الفاظ سے اس کے بچے بلاتے ہیں مثلا وہ اپنے شوہر کو "بابا" "ابا" کہہ کر بلائے جبکہ سننے والوں پر یہ گمان پڑتا ہو کہ وہ اپنے والد کو بلا رہی ہے ، حالاں کہ وہ اپنے شوہر کو بلا رہی ہے اور ایسا کرتے ہوئے اس نے "منے کے بابا" کہنے کی بجائے "بابا" کہہ دیا چاہے بچہ موجود نہ بھی ہو تو کیا اس کے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟ نیز اس کا شرعی حکم کیا ہے ؟اور کفارہ وغیرہ کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 64276

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 316-316/Sd=5/1437 اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی کوئی کفارہ واجب ہوگا؛ لیکن بیوی کو چاہیے کہ وہ شوہر کے بلانے کا ایسا کوئی طریقہ اختیار نہ کرے، جس سے شوہر کے احترام میں کوئی کمی اور اُس کی بے ادبی ہو۔ قال الحصکفي: ویکرہ أن یدعو الرجل أباہ، وأن تدعو المرأة زوجہا باسمہ۔ قال ابن عابدین: قولہ: ( ویکرہ أن یدعو الخ ) بل لابد من لفظ یفید التعظیم کیا سیدي و نحوہ لمزید حقہما علی الولد والزوجة۔۔۔ ( رد المحتار مع الدر المختار: ۶/۴۱۸، کتاب الحظر والاباحة، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند