• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 23056

    عنوان: میری ایک دوست کو اس کے شوہر سے طلاق چاہئے ، طلاق کس طرح سے ہوگی؟ اس کو ایک لڑکا ہے جس کی عمر چھ سال ہے۔براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    سوال: میری ایک دوست کو اس کے شوہر سے طلاق چاہئے ، طلاق کس طرح سے ہوگی؟ اس کو ایک لڑکا ہے جس کی عمر چھ سال ہے۔براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 23056

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):970=186k-7/1431

    بلا ضرورت طلاق کا مطالبہ کرنا سخت ناپسندیدہ ہے، ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا شوہر سے چھٹکارا حاصل کرنے والی اور خلع چاہنے والی عورت منافق ہے(مشکاة: ۲۸۴)اس سے مراد ایسی عورتیں ہیں جو شوہر کے ساتھ حسن معاشرت نہ اختیار کریں بلکہ رنجش پیدا کرکے نفرت کریں۔ اور اگر واقعی کمی مرد کے اندر ہو حسن معاشرت کی کوتاہی کا باعث وہ بن رہا ہو جس سے بیوی سخت کلفت اور پریشانی میں پڑجائے کہ نباہ دشوار ہوگیا ہو اور نباہ کی کوشش کرلینے کے بعد بھی ناکامی ہو تو عورت خلع کرسکتی ہے، جسے شوہر منظور کرلے یا از خود طلاق دینے پر راضی ہوجائے خواہ کچھ پیسے وغیرہ لے کر یا یوں ہی۔
    (۲) شوہر طلاق کے الفاظ کہہ دے خواہ بیوی کے مطالبہ پر یا ازخود۔ یا زوجین خلع کرلیں اس سے طلاق پڑجاتی ہے، اگر طلاق کی ضرورت پیش آئے تو شوہر کو چاہیے کہ صرف ایک طلاق بائنہ پر اکتفا کرے۔
    (۳) طلاق کے بعد بیوی پر عدت گذارنا واجب ہوتا ہے۔
    (۴) بچے کی پرورش کا حق ماں کو صرف سات سال کی عمر تک رہے گا اور خرچ باپ کے ذمہ ہوگا، سات سال کی عمر کے بعد بچے کو باپ اپنے پاس رکھنے کا حق دار ہوگا البتہ ماں کو بچے سے ملاقات کرنے یا اس کو دیکھنے کا حق رہے گا، شوہر کا مانع بننا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند