• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 16813

    عنوان:

     زید نے اپنی بیوی صفیہ کوتین مرتبہ طلاق دیااوراب وہ دوبارہ شادی کرنا چاہتے ہیں۔ زید کو نکاح تحلیل کے لیے بکر نامی ایک مناسب شخص ملا جس سے اس نے کہا کہ وہ اوراس کی سابقہ بیوی ایک مرد کو تلاش کررہے ہیں جو کہ مجوزہ منصوبہ پر عمل کرے ۔ (۱)وہ مرد زید کی سابقہ بیوی سے نکا ح کرے گادو مردوں کی موجودگی میں (ان میں کا ایک زید خود ہی ہے)۔ (۲)زیدصفیہ کوبکر کی جانب سے مہر کا پیسہ ادا کرے گا۔ (۳)نکاح کی شرط یہ ہوگی کہ بکر صفیہ کو طلاق بائن کا ایک حق دے گا جب بھی وہ چاہے گی۔ (۴)بکر صفیہ کے پاس جانے کے لیے کمرہ میں داخل ہوگاجب کہ زید کمرہ کے باہر رہے گا۔ (۵)صفیہ پورے پردہ اور نقاب میں ہوگی اوران دونوں میں سے کوئی بھی اپنے کپڑے نہیں اتارے گا۔(۶)نہ تو کوئی بوس و کنارہوگا، نہ ہی آغوش میں لینا ہوگا،نہ ہی کوئی بات چیت ہوگی۔ (۷)بکر صرف ایک منٹ کے لیے اپنے پینٹ کا تھوڑا سا حصہ کھولے گا او رصفیہ بھی ایسا ہی کرے گی۔ ...

    سوال:

     زید نے اپنی بیوی صفیہ کوتین مرتبہ طلاق دیااوراب وہ دوبارہ شادی کرنا چاہتے ہیں۔ زید کو نکاح تحلیل کے لیے بکر نامی ایک مناسب شخص ملا جس سے اس نے کہا کہ وہ اوراس کی سابقہ بیوی ایک مرد کو تلاش کررہے ہیں جو کہ مجوزہ منصوبہ پر عمل کرے ۔ (۱)وہ مرد زید کی سابقہ بیوی سے نکا ح کرے گادو مردوں کی موجودگی میں (ان میں کا ایک زید خود ہی ہے)۔ (۲)زیدصفیہ کوبکر کی جانب سے مہر کا پیسہ ادا کرے گا۔ (۳)نکاح کی شرط یہ ہوگی کہ بکر صفیہ کو طلاق بائن کا ایک حق دے گا جب بھی وہ چاہے گی۔ (۴)بکر صفیہ کے پاس جانے کے لیے کمرہ میں داخل ہوگاجب کہ زید کمرہ کے باہر رہے گا۔ (۵)صفیہ پورے پردہ اور نقاب میں ہوگی اوران دونوں میں سے کوئی بھی اپنے کپڑے نہیں اتارے گا۔(۶)نہ تو کوئی بوس و کنارہوگا، نہ ہی آغوش میں لینا ہوگا،نہ ہی کوئی بات چیت ہوگی۔ (۷)بکر صرف ایک منٹ کے لیے اپنے پینٹ کا تھوڑا سا حصہ کھولے گا او رصفیہ بھی ایسا ہی کرے گی۔ وہ اپنے عضو کا اوپری حصہ (حشفہ) کنڈوم کے ساتھ صرف ایک سکنڈ کے لیے صفیہ کے عضو مخصوص میں داخل کرے گا اور اس کے بعد فوراً اس کو باہر کھینچ لے گا (اب مباشرت کا حکم پوراہوجائے گا ، حتی کہ پورا عضو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے)۔ یہ سب پورا ہوا اور وہ اس کو طلاق دے گا اور کمرہ سے باہر چلا جائے گا۔ یہ پورا کام صرف دو سے تین منٹ میں ہوجائے گا۔ (۸)اس منصوبہ پر قابو پانے کے لیے اگر بکرکوئی چیز معاہدہ کے خلاف کرتاہے تو صفیہ چلائے گی [مجھ کو طلاق دو] او روہ خود بخود مطلقہ ہوجائے گی اور بکر کو گھر سے نکال دیا جائے گا۔مختصراً یہ نکاح تحلیل ایک اتفاق رائے (کوئی تحریر اور کوئی شرط نہیں ہے) سے طے کیا گیا ہے کہ صفیہ کو پہلے شوہر کے لیے کم سے کم واجبی ضروریات کے ساتھ حلال بنایا جائے جو کہ اس کا اصل مقصد ہے ، جب کہ اس پر نہ تو کوئی تحریر ہے او رنہ ہی کوئی شرط ہے۔ لیکن نکاح کے وقت وہ لوگ حقیقی یاں اور بیوی ہونے کا بہانہ کریں گے (نکاح میں کوئی شرط نہیں ہے سوائے طلاق بائن کے حقوق کے جو کہ صفیہ کو دیا گیا ہے)۔ برائے کرم مجھ کو بتائیں کہ یہ سب کرنے کے بعد کیا صفیہ پہلے شوہر کے لیے حلال ہوجائے گی؟ دوبارہ ، برائے کرم نوٹ کریں کہ یہ سب اس لیے کیا گیا ہے کہ ہم صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا ایسا کرنے سے ہم اس کی کم سے کم شرط کو پوری کریں گے یا نہیں؟ کیا اس کے بعد صفیہ پہلے شوہر کے لیے حلال ہوگی؟

    جواب نمبر: 16813

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ):2283=415th-12/1430

     

    زید نے تین مرتبہ طلاق دیدیں تو صفیہ بحق زید اجنبیہ ہوگئی، جس طرح اجنبی عورت سے اس قسم کے منصوبے بتانا دونوں کا مل جل کر مرد تلاش کرنا وغیرہ وغیرہ امور حرام ہیں، اسی طرح زید اور صفیہ کے یہ تمام تعلقات معاملات حرام ہیں، دونوں کو چاہیے کہ الگ الگ رہیں، بعد انقضائے عدت صفیہ علاوہ زید کے بکر یا جس سے چاہے گی نکاح کرلے گی، جب وہ پوری آزادی کے ساتھ نکاح کرلے اور اس کے نیز اس کے شوہرِ ثانی کے معاملہ میں زید کا کوئی عمل دخل نہ رہے۔ تاآنکہ شوہر ثانی کی بقضائے خداوندی وفات ہوجائے یا وہ اپنی مرضی سے طلاق دیدے اور عدت بہرصورت گذرجائے تب زید صاحب اپنے نکاح جدید کا حکم صفیہ کے ساتھ کے تعلق سے معلوم کرلیں، اس وقت ان شاء اللہ بتلادیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند