• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 49395

    عنوان: مار كے خوف سے طلاق كے كاغذ پر دستخط كرنا

    سوال: زید نے پہلی شادی کی پھر کچھ دنوں کے بعد دوسری شادی کر لی تو پہلے سسرال والوں نے اس کو بلاکر دس آدمی کے سامنے خود پنی تحریر سے لکھ کر اس کہا کہ تم اس پر دستخظ کرو ، زید نے اس مضمون کو پڑھا ، لیکن زید اگر اس مضمون پر بحث کرتا تو اس کے اوپر بری طرح سے پیش آتا اور اسے مار کھانے کا خوف تھا، اس لیے زید نے اس مضمون پر دستخظ کردیا، مضمون میں یہ لکھا تھا کہ میں نے (زید نے) دوسری جو شادی کی ، اس کو تین طلاق دیتاہوں، اس لیے دارالافتاء سے درخواست ہے کہ بتادیں کہ یہ طلاق ہوا کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 49395

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1830-1480/B=1/1435-U ان دس آدمیوں سے مارکھانے کے خوف سے اگر زید نے صرف دستخط کیا ہے زبان سے طلاق نہیں دی اور یہ دستخط شرعی جبر واکراہ کے ساتھ لیا گیا ہے، تو تحریری طلاق جبر واکراہ کی حالت میں واقع نہیں ہوتی؛ لہٰذا صورتِ مذکورہ میں طلاق واقع نہ ہوئی۔ وفيالبحر أن المراد الإکراہ علی التلفظ بالطلاق فلو أکرہ علی أن یکتب طلاق امرأتہ فکتب لا تطلق لأن ا لکتابة أقیمت مقام العبارة باعتبار الحاجة ولا حاجة ہنا (شامي: ۲/۴۲۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند