• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 69517

    عنوان: ایک ہی مجلس میں تین طلاق دیا تو طلاق ہوجاتا ہے؟

    سوال: ایک ہی مجلس میں تین طلاق دیا تو طلاق ہوجاتا ہے؟

    جواب نمبر: 69517

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1182-1179/N=11/1437 اگر کسی شخص کو مشہور دعائے قنوت (: اللھم إنا نستعینک الخ ) یاد نہ ہو تو کوئی بھی دعا پڑھ لے، مثلاً : ربنا آتنا فی الدنیا حسنة وفی الآخرة حسنة وقنا عذاب النار، یا تین بار اللھم اغفرلي یا یا رب، یا رب ، یا رب کہہ لے ، واجب ادا ہوجائے گا؛ کیوں کہ وجوب کی ادائیگی کے لیے کوئی بھی دعا پڑھ سکتے ہیں، البتہ سنت یہ ہے کہ مشہور دعائے قنوت پڑھی جائے؛ اس لیے آپ مشہور دعائے قنوت یاد کرنے کی کوشش جاری رکھیں، من الواجبات قراء ة قنوت الوتر وھو مطلق الدعا (الدر المختار مع رد المحتار ، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ۲: ۱۶۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، قولہ: ”وھو مطلق الدعاء“ : أي: القنوت الواجب یحصل بأي دعاء کان، قال فی النھر: وأما خصوص ”اللھم إنا نستعینک“ فسنة فقط حتی لو أتی بغیرہ جاز إجماعاً (رد المحتار) ، ویسن الدعاء المشہور (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب الوتر والنوافل ۲: ۴۴۲) ، ومن لایحسن القنوت یقول: ”ربنا آتنا في الدنیا حسنة الآیة“ ، وقال أبو اللیث یقول: ” اللّٰہم اغفرلي“ یکررہا ثلاثا، وقیل یقول: ”یا رب“ ثلاثا، ذکرہ فی الذخیرة (رد المحتار ۲: ۴۴۳ عن شرح المنیة) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند