• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 23344

    عنوان: میرے والدین کی شادی تقریبا پچیس سال ہوئی تھی۔ والدہ کی عمر46/ اور والد کی عمر58/ ہے۔ پانچ سال قبل دورہ کے بعد والد کی دماغی صحت بگڑ گئی اور بہت چڑچڑا ہوگئے۔ گذرتے وقت کے ساتھ دماغی صحت اور جسمانی جمود کی خرابی کی وجہ سے وقت سے پہلے ہی ریٹائر ڈ ہونا پڑا۔گذشتہ سال میری بہن کے سامنے دو طلاق دی تھی ، لیکن بعد میں ان کو افسوس ہوااور والدہ ان کے ساتھ رہنے لگیں۔گذشتہ ہفتہ پھر والد نے دومرتبہ طلاق کہا۔میری ماں اپنی ننھیال چلی گئیں۔میرے والد اگر چہ مکمل طورپر پاگل نہیں ہیں، لیکن ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھوچکے ہیں۔میری ماں نے بچہ دانی نکال دی ہے۔ ایسی صورت میں کیا طلاق ہوگئی ؟ اگر ہاں! تو کیا کوئی صورت ہے کہ ماں ہمارے ساتھ والد کے گھر میں رہ سکیں؟ ہم لوگ کسی کو ان کی دیکھ بھال کے لیے نہیں رہ سکتے ہیں اور نہ ہی ہم ان کو اسپتال میں بھرتی کراسکتے ہیں؟ نیز اس مرحلہ میں وہ شادی بھی نہیں کرسکتے ہیں؟ براہ کرم، بتائیں کہ ہم کیا کریں؟

    سوال: میرے والدین کی شادی تقریبا پچیس سال ہوئی تھی۔ والدہ کی عمر46/ اور والد کی عمر58/ ہے۔ پانچ سال قبل دورہ کے بعد والد کی دماغی صحت بگڑ گئی اور بہت چڑچڑا ہوگئے۔ گذرتے وقت کے ساتھ دماغی صحت اور جسمانی جمود کی خرابی کی وجہ سے وقت سے پہلے ہی ریٹائر ڈ ہونا پڑا۔گذشتہ سال میری بہن کے سامنے دو طلاق دی تھی ، لیکن بعد میں ان کو افسوس ہوااور والدہ ان کے ساتھ رہنے لگیں۔گذشتہ ہفتہ پھر والد نے دومرتبہ طلاق کہا۔میری ماں اپنی ننھیال چلی گئیں۔میرے والد اگر چہ مکمل طورپر پاگل نہیں ہیں، لیکن ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھوچکے ہیں۔میری ماں نے بچہ دانی نکال دی ہے۔ ایسی صورت میں کیا طلاق ہوگئی ؟ اگر ہاں! تو کیا کوئی صورت ہے کہ ماں ہمارے ساتھ والد کے گھر میں رہ سکیں؟ ہم لوگ کسی کو ان کی دیکھ بھال کے لیے نہیں رہ سکتے ہیں اور نہ ہی ہم ان کو اسپتال میں بھرتی کراسکتے ہیں؟ نیز اس مرحلہ میں وہ شادی بھی نہیں کرسکتے ہیں؟ براہ کرم، بتائیں کہ ہم کیا کریں؟

    جواب نمبر: 23344

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1167=961-7/1431

    محض صحت کے بگڑنے اور چڑچڑاپن مزاج میں آجانے سے وہ مجنون وپاگل نہیں قرار دیا جائے گا۔ طلاق کے بعد انھیں اس کا افسوس ہونا اس بات کا قرینہ ہے کہ اس نے ہوش وحواس میں طلاق دی ہے، لہٰذا وہ طلاقیں بلاشبہ واقع ہوگئیں۔ پہلے دو طلاقیں دینے کے بعد عدت کے اندر اگر قولاً یا فعلاً رجعت ہوگئی ہے تو اس صورت میں صرف دو طلاق رجعی واقع ہوئیں۔ اب گذشتہ ہفتہ والد صاحب نے دو مرتبہ پھر طلاق دی۔ اب تین طلاقیں واقع ہوکر مغلظہ ہوگئیں۔ نکاح کا تعلق ختم ہوگیا۔ اب آئندہ آپ کی والدہ محترمہ آپ کے والد محترم کے ساتھ نہیں رہ سکتی ہیں۔ ہاں حلالہ شرعی کے بعد رہ سکتی ہیں۔ اب آپ لوگوں کو دونوں کی خدمت کرنی ہوگی۔ والد صاحب کی بھی اور والدہ کی بھی؛ لیکن دونوں ایک دوسرے کے ساتھ نہ رہیں؛ بلکہ علاحدہ علاحدہ پردہ کے ساتھ رہیں گے۔ اپنی سعادت سمجھتے ہوئے ہمت کے ساتھ اور صبر وتحمل کے ساتھ ان دونوں کی خدمت کرتے رہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند