• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 31699

    عنوان: میری بیوی مجھ سے خلع لینا چاہتی ہے اور میں نے ابھی تک خلع نامہ میں دستخظ نہیں کیا ہے، اس کے خلع کا مطالبہ مجھے منظور نہیں ہے

    سوال: (۱) میری بیوی مجھ سے خلع لینا چاہتی ہے اور میں نے ابھی تک خلع نامہ میں دستخظ نہیں کیا ہے، اس کے خلع کا مطالبہ مجھے منظور نہیں ہے، سوال یہ ہے کہ اس درمیاں کیا میں دوسرا نکاح کرسکتاہوں؟اللہ کے فضل سے مجھے استطاعت بھی ہے۔ یا پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے؟ (۲) میں نے اس کا خلع قبول نہیں کیا ہے اور دونوں کا فیصلہ دارا لقضاء میں چل رہا ہے، اس درمیاں کیا میری بیوی کسی دوسرے مرد سے نکاح کرسکتی ہے؟ اگر کرلی تو مذہب اسلام میں اس بارے میں کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 31699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 865=865-6/1432 بیوی خلع کیوں لینا چاہتی ہے؟ بلاوجہ طلاق یا خلع کا مطالبہ گناہ ہے، حدیث میں ہے کہ ایسی عورت جنت کی خوشبو نہیں پائے گی، ہاں اگر شرعی عذر ہے تو حکم دوسرا ہے جب تک آپ (شوہر) خلع منظور نہیں کریں گے وہ خلع درست نہیں ہوگا، خلع کے صحیح ہونے کے لیے زوجین کی رضامندی شرط ہے، دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا لازم نہیں ہے، لیکن دو بیویوں کے درمیان عدل ومساوات قائم رکھنا واجب ہے، اگر اس واجب کو ادا کرنے پر قدرت نہیں تو ایک پر اکتفاء لازم ہے، بیوی دوسری جگہ اس وقت تک شادی نہیں کرسکتی جب تک کہ آپ کی طرف سے طلاق یا خلع کا معاملہ مکمل نہ ہوجائے، اگر آپ کی زوجیت میں رہتے ہوئے کسی دوسرے مرد سے نکاح کرتی ہے تو یہ نکاح لغو اور باطل ہوگا اور عورت گنہ گار ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند