• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 20651

    عنوان:

    میں ہندوستان میں رہتا ہوں اور ۱-۲ ماہ کے لیے عرب امارات جانا ہوا تھا، تب میں نے جو نماز پڑھی وہ امام شافعی کے مسلک کے امام کے پیچھے انھیں کے اوقات میں جماعت سے ادا کی۔ میرا سوال ہے کہ یہ سب نمازیں صحیح ہیں؟ یا دہرانا ضروری ہے؟

    سوال:

    میں ہندوستان میں رہتا ہوں اور ۱-۲ ماہ کے لیے عرب امارات جانا ہوا تھا، تب میں نے جو نماز پڑھی وہ امام شافعی کے مسلک کے امام کے پیچھے انھیں کے اوقات میں جماعت سے ادا کی۔ میرا سوال ہے کہ یہ سب نمازیں صحیح ہیں؟ یا دہرانا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 20651

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 434=358-4/1431

     

    جو نمازیں آپ نے عرب میں حضرت امام شافعی یا حنبلی مسلک والے امام کے پیچھے ان ہی کے اوقات میں پڑھی ہیں، وہ سب صحیح ہوئی ہیں۔ عصر کے وقت وہ ایک مثل پر عصر کی نماز پڑھتے ہیں، ہمارے احناف کے نزدیک بھی ایک روایت کے مطابق ایک مثل پر وقت ہوجاتا ہے۔ اسی طرح فجر کی نماز وہ شروع وقت میں اندھیرے میں ہی پڑھتے ہیں۔ ہمارے احناف کے نزدیک بھی وہی فجر کا وقت ہے۔ آپ کی سب نمازیں صحیح ہوگئی ہیں آپ کوئی وہم نہ کریں۔ امام شافعی کے نزدیک ہرنماز شروع وقت میں پڑھنا ہے اور ہمارے یہاں فجر کی ذرا دیر کرکے۔ اور عصر کی دو مثل پر پڑھنا بہتر ہے۔ بس صرف بہتر اور غیربہتر کا فرق ہے، نماز بلاشبہ سب کے نزدیک صحیح ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند