• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 154300

    عنوان: ایک امام صاحب جان بوجھ کر جماعت کی نماز لیٹ کر دیتے ہیں۔

    سوال: سوال: ایک امام صاحب جان بوجھ کر ہر نماز میں ۵ سے ۱۰ منٹ لیٹ آتے ہیں۔ حالانکہ ان کا گھر مسجد سے چند قدم کے فاصلے پر ہے ۔ اور چونکہ ان کا متبادل کوئی اور حافظ کالونی میں موجود نہیں۔ ہر اذان کے بعد وہ گھر ہی بیٹھے رہتے ہیں۔ اور جب جماعت کا وقت پورا ہو جاتا ہے پھر وہ گھر سے نکلتے ہیں۔ اور پانچ دس منٹ وضو کرنے میں لگا دیتے ہیں۔ پھر وہ مصلی پر تشریف فرما ہوتے ہیں۔ فجراور ظہر کی نماز میں لیٹ ہونے کی وجہ وہ یہ بتاتے ہیں کہ میں نے غسل کرنا ہوتا ہے ۔ اور فجر اور ظہر میں مستقل ان کی غسل کرنے کی عادت ہے ، چاہے سردی ہو یا گرمی اس طرح نماز لیٹ ہوجاتی ہے ۔ براہ کرم ایسے امام صاحب کے پیچھے نماز پڑھنے سے متعلق وضاحت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 154300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1421-1333/H=1/1439

    مستقل طور پر پانچ دس منٹ تاخیر سے نماز پڑھانے کی عادت بنالینا مکروہ ہے اس کی وجہ سے عامةً نمازیوں کو اذیت وتکلیف ہوتی ہے اگرچہ نماز تو ان امام کے پیچھے درست ہوجاتی ہے مگر تاخیر کی مکروہ عادت ترک کرکے وقت مقررہ پر نماز پڑھانا چاہیے، اتفاقاً کبھی دو چار منٹ کی قابل برداشت تاخیر ہوجائے تو مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند