عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 608576
سوال : امید ہے کہ حضور والا بخیر وعافیت ہوں گے احقر کا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی حنفی المسلک شخص ایسے لوگوں کی امامت کرائے جو غیر حنفی ہیں اور ان کے یہاں نماز میں قرآن مجید دیکھ کر پڑھنا جائز ہے تو کیا حنفی شخص دیکھ کر قرآن مجید پڑھ سکتا ہے ، فرائض میں یا تراویح وغیرہ میں ؟
جواب نمبر: 60857630-Dec-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 724-498/H=05/1443
قرآن شریف ہاتھ میں لے کر پڑھنا عمل کثیر ہے کہ جو مفسد صلاة ہے پس حنفی امام کو اس کی اجازت نہیں نہ فرائض میں نہ تراویح میں نہ اور کسی نماز میں، سب نمازوں میں یکساں حکم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا امامت کے لیے کسی خاندان کو کوئی فضیلت حاصل ہے، مثلاًاگر کسی گاؤں میں بہت سارے خاندان بستے ہوں جیسے سید، عباسی، چودھری، مستری، نائی یا وہ لوگ جن کی ہمارے علاقہ میں اقلیت ہے اور یہ لوگ کمزور ہوتے ہیں، اوران لوگوں کو سید کے علاوہ عباسی لوگ رشتہ نہیں دیتے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ جس آدمی کو ہم حقیر جانیں اور اپنی بیٹی کا رشتہ اس کو نہ دے سکیں تو ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ اگر ایسا کوئی مسئلہ موجود ہے تو کیا یہ شرط مسافر نمازیوں کے لیے ہے یا مستقل امام کے لیے بھی ہے؟ اور کیا ایسے لوگ اگر حافظ قرآن یا عالم بن جائیں تو کیا وہ امامت نہیں کروائیں گے؟ از روئے شرع رہنمائی فرما دیں کہ کسی صورت امامت کی شریعت میں خاندان کا بھی عمل دخل ہوتا ہے؟
5630 مناظرمیں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ [نماز قائم کرو
(قرآن)] اس کا کیا مطلب ہے،برائے کرم تفصیل سے بتائیں؟
کیا سفر میں سنت موٴکدہ پڑھنا ضروری ہیں یا پھر چھوڑ بھی سکتے ہیں؟
5560 مناظر