• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 147029

    عنوان: اذان اوراقامتِ صلات سے پہلے درود و سلام

    سوال: محترم مفتی صاحب یہ فرمائیے کہ ایسی مسجد اور امام کے پیچھے جو اذان اور اقامت صلات سے پہلے درود و سلام پڑھے کیا نماز پڑھنا جائز ھے ؟کیا ایسی نماز بارگاہ الہ میں قبول ہو جائیگی؟

    جواب نمبر: 147029

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 324-325/L=4/1438

     

    اذان واقامت سے پہلے درود سلام پڑھنا ثابت نہیں، بدعت ہے۔ قال علیہ السلام: من أحدث في أمرنا ہذا ما لیس منہ فہو رد، جوامام اذان واقامت سے پہلے صلاة وسلام پڑھتا ہو وہ بدعتی ہے اگر ایسے امام کے عقائد شرکیہ نہ ہوں تو اس کی اقتداء میں نماز کراہت تحریمی کے ساتھ درست ہوجاتی ہے، اگر قریب میں کوئی مسجد ہو جس کا امام متبع سنت ہو تو اس کی ہی اقتداء میں نماز ادا کی جائے بمجبوری اگر کبھی مذکور فی السوال امام کی اقتداء میں نماز ادا کرلی جائے تو گنجائش ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند