• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 62337

    عنوان: طاہر محکمہ بجلی بل میں ملازم ہے، کام کے دوران آگ لگنے سے بہت بری طرح جل چکا ہے، سائل خود بھی مولوی فاضل ہے اور خود اس سے ملاقات کرچکا ہے ، وہ تو نہ اس قابل ہے کہ وضو کرے اور نہ ہی تیمم کرسکتاہے اور نہ اسے کوئی کروا سکتاہے، کیوں کہ اس کی جلد بالکل کل جل چکی ہے، اور اس پرہر وقت دوائی لگائی جارہی ہے ، وہ اب آئی سی یو برن وارڈ میں بہت سیئرس ہے،صرف سر کے اشارہ سے نماز پڑھ سکتاہے، کیا یہ فاقد طہورین کا مسئلہ ہوگا یا اگر نماز پڑھے تو طہارت کیسے حاصل کرے ؟

    سوال: طاہر محکمہ بجلی بل میں ملازم ہے، کام کے دوران آگ لگنے سے بہت بری طرح جل چکا ہے، سائل خود بھی مولوی فاضل ہے اور خود اس سے ملاقات کرچکا ہے ، وہ تو نہ اس قابل ہے کہ وضو کرے اور نہ ہی تیمم کرسکتاہے اور نہ اسے کوئی کروا سکتاہے، کیوں کہ اس کی جلد بالکل کل جل چکی ہے، اور اس پرہر وقت دوائی لگائی جارہی ہے ، وہ اب آئی سی یو برن وارڈ میں بہت سیئرس ہے،صرف سر کے اشارہ سے نماز پڑھ سکتاہے، کیا یہ فاقد طہورین کا مسئلہ ہوگا یا اگر نماز پڑھے تو طہارت کیسے حاصل کرے ؟

    جواب نمبر: 62337

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 78-60/Sn=2/1437-U بہ شرطِ صحت سوال صورتِ مسئولہ میں ”طاہر“ سے طہارت کا حکم ساقط ہے، وہ اسی حالت میں سر کے اشارے سے نماز ادا کرلیا کرے۔ مستفاد از درمختار ۱/۱۸۵، و۱/ ۳۲۹، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند