• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152615

    عنوان: مغرب کی اذان کے بعد نفل پڑھنا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص رمضان المبارک کے مہینے میں افطارکے کے بعد فرض سے پہلے نفل پڑھتا ہے تو کیا ایسا کرنا ناجائز ہے ؟ قرآن وسنت کی روشنی میں جواب مرحمت فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 152615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1032-981/sd=10/1438

    سورج غروب ہوتے ہی مغرب کا وقت شروع ہوجاتا ہے ، اور حدیث شریف میں مغرب کی نماز جلد پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے ؛ چنانچہ ابوداوٴد شریف میں ہے: لا تزال أمّتی بخیر أوقال علی الفطرة ما لم یوٴخّروا المغرب إلٰی أن تشتبک النّجوم،اس لیے نماز مغرب کو جلد پڑھنے پر امت کا اجماع ہے، اور حنفیہ تعجیل مغرب کا لحاظ کرتے ہوئے مغرب سے قبل نفل نماز کو مکروہ کہتے ہیں کہ لوگ کہیں نوافل میں مشغول ہو کر مغرب میں تاخیر نہ کرنے لگیں؛ لہذا صورت مسئولہ میں رمضان المبارک کے مہینے میں بھی افطار کے بعد فرض سے پہلے نفل پڑھنا مکروہ ہوگا ۔ اعلاء السنن میں ہے : فرجّحت الحنفیّة أحادیث التّعجیل لقیام الإجماع علٰی کونہ سنّة ، وکرہوا التّنفّل قبلہا ؛ لأنّ فعل المباح والمستحبّ إذا أفضٰی إلٰی الإخلال بالسّنّة یکون مکروہًا ، ولا یخفی أنّ العامّة لو اعتادوا صلاة رکعتیں قبل المغرب لیخلون بالسّنّة حتمًا ، و یوٴخّرون المغرب عن وقتہا قطعًا ۔( اعلاء السنن : ۶۹/۲، مبحث الرکعتین قبل المغرب )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند