• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 60383

    عنوان: نماز کے دوران التحیات پر جب بیٹھاہے تو اس وقت ”اشہد ان الا الہ “پڑھتے وقت انگلی اٹھانا كیا ہے؟

    سوال: (۱) نماز کے دوران التحیات پر جب بیٹھاہے تو اس وقت ”اشہد ان الا الہ “پڑھتے وقت انگلی اٹھانا کرنا فرض ہے اگر نہ اٹھایا جائے تو کیا حکم ہوگا۔ (۲) جماعت سے نماز کے بعد جب امام صاحب دعا کرتے ہیں تو اس میں بیٹھنا اور نہ بیٹھنا کیساہے؟یعنی جماعت کے بعد اٹھ جانا کیسا ہے؟

    جواب نمبر: 60383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 633-598/Sn=9/1436-U (۱) نماز میں ”التحیات“ پڑھتے وقت ”أشہد أن لا إلہ إلا اللہ“ پر پہنچ کر وسطی (بیچ والی انگلی) اور ابہام سے حلقہ بناکر شہادت کی انگلی کو ”اثبات“ کے وقت اٹھانا اور نفی کے وقت گرانا شرعاً مسنون ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، اگر کوئی شخص اس پر عمل نہیں کرتا تو اس نے ایک سنت کو ترک کردیا جو مکروہ ہے، باقی اس کی وجہ سے نماز فاسد نہ ہوگی۔ (درمختار مع الشامی، ۲/ ۲۱۸، زکریا، امداد الاحکام، ۱/۳۷۴ تا ۳۷۶، ط: کراچی) (۲) فرض نماز کے بعد دعا کرنا احادیث سے ثابت ہے، اور اس وقت دعا کرنے میں قبولیت کی زیادہ امید ہے؛ اس لیے سلام کے بعد دعا نہ کرکے فوراً اٹھ جانا اچھا نہیں ہے؛ باقی اگر کوئی عذر ہو تو الگ بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند