• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 62684

    عنوان: کیا حنفی مسلک میں شوہر اپنی بیوی کے ساتھ گھر میں جماعت کروا سکتا ہے؟ نماز

    سوال: (۱) کیا حنفی مسلک میں شوہر اپنی بیوی کے ساتھ گھر میں جماعت کروا سکتا ہے؟ (۲) دونوں کس طرح کھڑے ہوں گے ؟ (۳) اگر بچے بھی جماعت میں شریک ہوں تو کس طرح صف بندی ہو گی؟

    جواب نمبر: 62684

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 154-134/Sn=2/1437-U جی ہاں! اگر کبھی مسجد کی جماعت فوت ہوجائے تو شوہر گھر میں اپنی بیوی کے ساتھ جماعت کرسکتا ہے، ایسی صورت میں بیوی پیچھے کھڑی ہوگی، اگر بچے بھی جماعت میں شریک ہوں تو سب سے آگے امام کھڑا ہوگا، پھر بچے (لڑکے) کھڑے ہوں گے، اس کے بعد عورت کھڑی ہوگی، اگر صرف ایک بچہ ہو تو امام کے دائیں جانب کھڑا ہوگا اور پیچھے عورت کھڑی ہوگی۔ درمختار مع الشامی میں ہے: ویقف الواحد ولو صبیًّا أما الواحدة فتتأخر محاذیًا أي مساویًا لیمین إمامہ․․․ والزائد خلفہ (درمختار مع الشامي: ۲/۳۰۹، ط: زکریا) وفیہ (ص: ۳۱۴)․․․ وہذا بخلاف المرأة الواحدة فإنہا تتأخر مطلقًا کالمتعددات الخ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند