• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 43807

    عنوان: والدین كے آواز دینے پر كیا نماز توڑی جاسكتی ہے؟

    سوال: حضرت میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص نماز کی نیت کر لیا پھر والدہ صاحبہ اسے انجانے میں آواز دے رہی ہو تو اس حل میں نمازی کو کیا نماز توڑ کر والدہ کو جواب دے یا نماز جاری رکھے، لہٰذا تفصیل سے جواب دے کر رہنمائی فرماِئیں۔

    جواب نمبر: 43807

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 327-241/D=3/1434 اس کے حکم میں تفصیل ہے اس کی تین صورتیں اور ان کا حکم لکھا جاتا ہے: (۱) اگر نفل یا سنت نماز ہے اس وقت ماں باپ دادا، دادی، نانا، نانی پکاریں لیکن ان کو معلوم نہیں کہ آپ نماز پڑھ رہے ہیں تو ایسے وقت نماز توڑکر ان کی بات کا جواب دینا واجب ہے، چاہے کسی مصیبت سے پکاریں اور چاہے بے ضرورت پکاریں دونوں کا ایک حکم ہے۔اگر نماز توڑکر نہ بولے گا تو گنہ گار ہوگا۔ اور اگر وہ جانتے ہوں کہ آپ نماز پڑھ رہے ہیں پھر بھی پکاریں تو نماز نہ توڑے لیکن اگر کسی ضرورت سے پکاریں اور ان کو تکلیف ہونے کا ڈر ہو تو نماز توڑدے۔ (۲) یہ لوگ اگر کسی مصیبت کی وجہ سے پکاریں تو فرض نماز کا توڑدینا واجب ہے، جیسے ان لوگوں میں سے کوئی کسی ضرورت سے گیا پیر پھسل گیا اور گرپڑا تو نماز توڑکے اسے اٹھالے، لیکن اگر کوئی دوسرا اٹھانے والا ہو تو بے ضرورت نماز نہ توڑے۔ (۳) اور اگر ابھی گرا نہیں لیکن گرنے کا ڈر ہے اور اس نے اسے پکارا تب بھی نماز توڑدے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند