معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 150714
جواب نمبر: 150714
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 996-931/M=8/1438
کسی انسان پر خبیث جن کا اثر ہوسکتا ہے ، جن انسان کو نقصان پہنچاسکتا ہے اور اسے مار بھی سکتا ہے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کی موت زیادہ تر طعن اور طاعون سے ہوگی، صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ حضرت طعن تو ہم جانتے ہیں (نیزہ بازی، تلوار سے لڑنا) یہ طاعون کیا چیز ہے؟ فرمایا : ”وخز أعدائکم من الجن“ ”جو جنات تمھارے دشمن ہیں ان کا چوکا ہے“ (مسند احمد: ۴/ ۳۹۵، دار الفکر بیروت بحوالہ فتاویہ محمودیہ جلد ۳۰ص ۴۶۹مطبوعہ مکتبہ محمودیہ میرٹھ بعنوان: جنات کا اثر انسانوں پر) اگر کسی پر جن کا اثر ہو تو کسی اچھے عامل سے اس کا علاج کرانا چاہیے نیز اپنے طور پر روزانہ معوّذتین اور حضرت شیخ الحدیث زکریا رحمہ اللہ کی منزل وغیرہ پڑھ کر دم کرسکتے ہیں، عام انسان کے لیے جنات کو سمجھنا دشوار ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند