معاملات >> دیگر معاملات
سوال نمبر: 146375
جواب نمبر: 14637501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 221-154/H=2/1438
ہیوی ڈپوزٹ یعنی ایک موٹی رقم مالک مکان کو دے کر بغیر کرایہ مکان میں رہنا اور کرایہ داری کا معاملہ ختم ہونے پر دی ہوئی رقم واپس لینا یا کرایہ میں تخفیف (نصف کرایہ پر) کا معاملہ کرکے مکان میں رہنا کل قرض جرّ نفعاً فہو ربٰو کے تحت دونوں صورتوں میں معاملہ نا جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں قرض حسنہ، لون، یا تحفہ کی صحیح تعریف جاننا چاہتا ہوں، کیوں کہ مجھے لون کے سلسلہ میں ایک پریشانی ہے جوکہ حسب ذیل ہے: (۱) میرے چچا نے مجھے دس لاکھ روپیہ کا بینک چیک دیا، اور کہا کہ ? لو اس کو رکھ لو اوربہن اور کزن کی تعلیم اور اپنے گھر اور والد کی دوکان کے لیے استعمال کرو?۔ میری ماں او ربہن گواہ ہیں۔ اب چار سال کے بعد میرے چچا وہ پیسہ واپس مانگ رہے ہیں (دس لاکھ) اورمیں نے اس کواپنے والد اور روزانہ کے اخراجات میں استعمال کردیاہے۔ اب اس پریشانی کا کیا حل ہے؟ مجھے بتائیں کہ کیا یہ لون ہے یا نہیں؟ کیوں کہ میرے چچا نے کبھی نہیں کہا کہ میں تم کو لون دے رہا ہوں اورتم اس کو مجھے چار سال یا اس کے بعد واپس کرنا۔ (۲) برائے کرم سود کا مطلب بتائیں، نیز مختلف بینکوں کے ذریعہ کار فائنانسنگ کے بارے میں بتائیں، کیا یہ سود ہے یا نہیں؟
2055 مناظرمیں ایک ہوٹل میں سرمایہ کاری کرنا چاہتاہوں۔ ہوٹل والے منافع میں ایک متعین رقم دیں گے یا چند مقررہ دنوں تک اہل و عیال کے ساتھ ہوٹل میں قیام کی صورت میں دیں گے۔ اس شرکت میں پانچ سال کی قید بھی ہے اس سے پہلے معاملہ ختم نہیں کرسکتے ہیں۔ کیا یہ شرکت جائز ہے؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
404 مناظرمفتی صاحب آپ کی
خدمت میں میرا یہ سوال ہے کہ ہمارے آفس میں ایک قانون ہے کہ ساڑھے سات بجے کے بعد
شام کا کھانا اوردوسری سہولیات کا الاؤنس ملتا ہے لیکن بوس کی مرضی ہوتی ہے کہ وہ
دے یا نہ دے۔ تو ایسی صورت حال میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟(۲)دوسرا یہ کہ
جیسے ہم سب کو کام کر تے کرتے دس بج جائے او رہمارا حاکم ہمیں ڈنر نہ کروائے لیکن
ہم ڈنر کا بل بنا کر اکاؤنٹ آفس میں دے دیں او رڈنر کے پیسے لے کر آپس میں تقسیم
کر لیں تو کیا یہ جائز ہوگا؟ (۳)تیسرا یہ کہ
ہمارے آفس میں گیارہ بجے کے بعد ٹیکسی کا کرایہ ملتا ہے لیکن اکثر اوقات ایسا ہوتا
ہے کہ ہم لوگ دس بج کر پچاس منٹ پر بھی چلے جاتے ہیں تو پھر ہم لوگ اپنے واوچر میں
گیارہ بجے یا اس سے زیادہ کا وقت لکھ کر ٹیکسی کا کرایہ لے لیتے ہیں تو کیا اس طرح
کرایہ لینا جائز ہو گا؟ اب میں آپ کو اخیر میں صحیح سے اپنا سوال سمجھا دیتا ہوں۔
(۱)دفتر کے قانون کے مطابق کام کیا جائے لیکن
پھر بھی کرایہ او رکھانا نہ ملے تو ایسی صورت حال میں ہم کو کیا کر نا چاہیے؟ (۲)ایسے
کھانے کے پیسہ کا مطالبہ کرنا جس کو کھایا ہی نہ گیا ہو توکیا وہ پیسہ جائز ہوگا؟
(۳)ایسا ٹیکسی کا کرایہ کہ جب ٹیکسی میں سفر
کیا ہی نہ گیا ہو یا گیارہ ہی نہ بجے ہوں تو کیا وہ پیسہ جائز ہوگا؟
میری
والدہ کا انتقال دو سال پہلے ہوچکا ہے، ان کے ذمے قرض تھا جس کی بیٹے نے ذمے داری
لی تھی، اور دوکان والوں کو بھی کہہ دیا کہ اس کا ذمہ دار میں ہوں، میری والدہ کو
نہ بولیں، اور انھوں نے والدہ سے اتنی رقم لے لی اب اب وہ انکار کرہا ہے کہ میں نہیں
جانتا ہوں، کیا گناہ گار والدہ ہوگی یا بیٹا ہوگا؟