• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 605986

    عنوان:

    محض منیجر کی رائے پر کوئی الاوٴنس لینا

    سوال:

    مفتی صاحب میں ایک کمپنی میں میڈیکل ریپ ہوں میں اپنے کام سے متعلق شرعی رہنمائی چاہتا ہوں . ہمارے کام میں ہم کو ایک ٹارگٹ دیا جاتا ہے اور پھر ہم اس کو پورا کرتے ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ صرف اپنا ٹارگٹ کر لیا کرو اور وقت کی پابندی ضروری نہیں اس لئے کہ کمپنی صرف ٹارگٹ کا پوچھتی ہے اور بعض لوگ کہتے ہے کہ وقت کی بھی اس میں پابندی ضروری ھے تو ایسے حالات میں ہم کیا کریں . میں ایک مینیجر کے تحت کام کرتا ہوں . وہ جو کہتا ھے ہم وہ کرتے ھے ایک ہمارا فکس تنخواہ ہوتی ھے اور ایک ہم کو روزانہ الاؤئنس دیا جاتا ھے . تو مینیجر ہم سے الاؤئنس کاٹ بھی سکتا ھے اور کبھی کبھی ہم کو اضافی الاؤئنس بھی لگا سکتا ہے . کبھی ہم چھٹی کرلیتے ھے یا منیجر ہمیں خود کہتا ھے کہ آج مت جاؤ کام پر آرام کرو اور پھر ہم کو مینیجر اسی چھٹی والے دن کی بھی الاؤنس لگا دیتا ہے۔ اسی طرح جب ہم دوسرے شہر جاتے ہے تو اس کا بھی ہمیں الاونس ملتا ھے . کبھی ہم دوسرے شہر وزٹ کے لئے نہیں جاتے لیکن مینیجر ہم کو وہ الاؤنس بھی لگا لیتے ھے - برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 605986

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 13-12/B=01/1443

     پہلے آپ کمپنی کے ذمہ داروں سے کمپنی کے اصول و ضوابط معلوم کریں اور کام کا طریقہ کار معلوم کریں، اس کی تفصیلات کی روشنی میں کام کریں، محض منیجر کی رائے پر کوئی الاوٴنس وغیرہ نہ لیں کیونکہ منیجر ملازم ہوتا ہے مالک نہیں ہوتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند