• معاملات >> دیگر معاملات

    سوال نمبر: 50863

    عنوان: میں زیرا کا کام کرتاہوں، جب میں مال خریدتا ہوں تو مجھے وہ لوگ مال کی جگہ ایک کاغذ دیتے ہیں جس کا نام ” گیٹ پاس “ ہے میں یہی کا غذ آگے بیچتاہوں ، کیا یہ جائز ہے کہ نہیں؟مطلب یہ ہے کہ مال گودام میں پڑا ہے اوروہ کا غذ اسی گودام والوں کا ہے ، اگر یہی کاغذ میں اس گودام میں لے جاؤں تو وہ مجھے اس کاغذ کے بنا پر مال دے گا۔ براہ کرم، اس کچھ روشنی ڈالیں۔

    سوال: میں زیرا کا کام کرتاہوں، جب میں مال خریدتا ہوں تو مجھے وہ لوگ مال کی جگہ ایک کاغذ دیتے ہیں جس کا نام ” گیٹ پاس “ ہے میں یہی کا غذ آگے بیچتاہوں ، کیا یہ جائز ہے کہ نہیں؟مطلب یہ ہے کہ مال گودام میں پڑا ہے اوروہ کا غذ اسی گودام والوں کا ہے ، اگر یہی کاغذ میں اس گودام میں لے جاؤں تو وہ مجھے اس کاغذ کے بنا پر مال دے گا۔ براہ کرم، اس کچھ روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 50863

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 673-477/L=6/1435-U ”زیرا“ منقولی اشیاء میں سے ہے اور منقولی اشیاء کوجب تک خریدکر اس پر قبضہ نہ کرلیا جائے (یعنی بیچنے والا اس کو الگ کرکے مشتری کو آزادانہ تصرف کی اجازت نہ دیدے) اس وقت تک اس کو آگے فروخت کرنا جائز نہیں، بس اگر بیچنے والے آپ کو مال کی جگہ ”گیٹ پاس“ کی شکل میں کاغذ دیتے ہیں تو اس کو آگے فروخت کرنا جائز نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مبیع پر قبضہ کرنے سے پہلے اس کو آگے فروخت کرنے سے منع فرمایا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند