• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 56924

    عنوان: اگر کوئی مسلم لڑکا کسی غیر مسلم لڑکی سے شادی کرتاہے اس شرط پر کہ وہ مسلمان ہوجائے گی تو نکاح کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟

    سوال: اگر کوئی مسلم لڑکا کسی غیر مسلم لڑکی سے شادی کرتاہے اس شرط پر کہ وہ مسلمان ہوجائے گی تو نکاح کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟ (۱) فرض کریں کہ اس غیر مسلم لڑکی نے اسلام قبول کرلیا، شادی ہوگئی، کچھ دنوں کے بعد وہ پرانے عقائد کوماننے لگی، شوہر کے مشورہ کے باوجود وہ اس پر عمل کررہی ہے، تو اس صورت حال میں شوہر کو کیا کرنا چاہئے؟ (۲) فرض کریں کہ وہ ایک دوسرے سے بہت زیادہ پیار کرتے ہیں، اوراسی طرح وہ اپنا وقت گذار تے ہیں، اور سات مہینے ہوجاتے ہیں اور ولادت کا وقت قریب ہوجاتاہے تو اب لڑکے کو کیاکرنا چاہئے؟ (۳) فرض کریں کہ بچی پیدا ہوئی، اب اس کا نام رکھنے کا مسئلہ ہے ، تو شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟ (۴) فرض کریں کہ لڑکی نے اپنے شوہر سے کہا کہ آپ اسلام پر عمل کریں ، مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے، اور میں اپنے مذہب پر قائم ہوں، اب صورت مسئلہ یہ ہے کہ شوہر اس کو مجبور نہیں کرسکتا، طلاق نہیں دے سکتااگر دینا چاہئے ،کیوں کہ لڑکی کے گھروالے اورمذہبی اشخاص اس کو دھمکی دیتے ہیں کہ اس کوقتل کردیں گے، تو اس صورت حال میں مذہب اسلام کیا کہتاہے؟بچی کے بارے میں کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 56924

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 215-255/L=3/1436-U (۱) (۲) (۳)

    اگر لڑکی اسلام کی حقانیت کو تعلیم کرتے ہوئے صدق دل سے اسلام قبول کرلے تو اس سے مسلمان لڑکے کا نکاح کرنا درست ہوجاتا ہے، پھر اگر وہ لڑکی اپنے سابقہ مذہب کی طرف لوٹ جائے اور اسلام کو چھوڑدے اور گویا مرتد ہوجائے تو اب شوہر کے لیے بیوی کی طرح اس کے ساتھ رہنا جائز نہ ہوگا اور اگر لڑکی سرے سے اسلام ہی قبول نہ کرے تو اس کے ساتھ رہنا جائز نہیں، اگر شرعی طور پر نکاح کے بعد بچی کی ولادت ہو گو درمیان میں لڑکی مرتدہ ہوجائے تو بچی والد کے تابع ہوگی اور اس کا اسلامی نام رکھا جائے گا۔ (۴) اگر وہ لڑکی اپنے سابق مذہب کی طرف لوٹ جاتی ہے تو اب اس کے ساتھ بحیثیت بیوی رہنا جائز نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند