• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 31602

    عنوان: میں پیدائشی مسلمان ہوں ، میں شیطانی خیالات اور وسوسے سے دو چار ہوں، مگر اللہ سے دعا کرتاہوں کہ یہ سب میرے دل سے دور کردے ، نیزاس کے لیے میں مسنون دعا پڑھتاہوں، لیکن زیادہ تر میں منطیقی سوچ اور وجہ پر بھروسہ کرتاہوں۔ قرآن کریم کے معجزے ، اللہ تبار ک و تعالی، ہندومت کی خرابیوں ، تقابل ادیان وغیرہ

    سوال: میں پیدائشی مسلمان ہوں ، میں شیطانی خیالات اور وسوسے سے دو چار ہوں، مگر اللہ سے دعا کرتاہوں کہ یہ سب میرے دل سے دور کردے ، نیزاس کے لیے میں مسنون دعا پڑھتاہوں، لیکن زیادہ تر میں منطیقی سوچ اور وجہ پر بھروسہ کرتاہوں۔ قرآن کریم کے معجزے ، اللہ تبار ک و تعالی، ہندومت کی خرابیوں ، تقابل ادیان وغیرہ سے متعلق میں نے سے بہت سی کتابیں پڑھی ہے۔ جبمجھے شیطانی خیالات آتے ہیں تو میں پڑھی ہوئی کتابیں/ دیکھے ہوئے ویڈیو وغٰیرہ کو یاد کرنے کی کوشش کرتاہوں اور تمام مذاہب کا تقابل کرکے کہتاہوں کہ اسلام سب سے اچھا مذہب ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ پہلے میرا ایمان اسلام کی اندھی تقلید کرنے میں تھا، اور اب کتابیں پڑھنے اور ویڈیو وغیرہ دیکھنے کے بعد میرا ایمان تحقیق کی بنیاد پر ہے، اس واقعہ کے بعد سے میں اپنے ایمان میں کمزوری محسوس کرتاہوں۔ میرے سوالات یہ ہیں: (۱) کیا میرا ایمان اب بھی ہے یا میں اپنا ایمان کھوچکا ہوں؟(۲) کھونے پر میں تجدید ایمان کیسے کروں؟ (۳) میرا ایمان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ایمان کی طرح کیسے ہوگا؟ (۴) مکمل ایمان پر خاتمہ کیسے ہوگا؟(۵) وسوسوں کے لیے سب سے اچھا علاج کیا ہے؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 31602

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 803=549-5/1432 (۱) جو کچھ تفصیل آپ نے اپنے متعلق لکھی ہے اس کے پیش نظر زوالِ ایمان کا حکم لاگو نہیں ہوتا نہ ہی تجدیدِ ایمان کا حکم ہوگا۔ (۱) نمبر ایک کے تحت حکم لکھ دیا۔ (۳) حیاة الصحابہ رضی اللہ عنہم کو بکثرت مطالعہ میں رکھئے اور ان حضرات رضوان اللہ علیہم اجمعین کی ڈگر پر چلنے کی سعی کرتے رہیے، تقویٰ وطہارت کو لازم کرلیجیے، اتباعِ سنت کو حرزِ جان بنالیجیے۔ (۴) جس دلسوزی سے دریا میں ڈوبنے والا شخص تمام سہاروں کو مفقود سمجھتے ہوئے اللہ پاک سے دعا ونجات کا طلب گار ہوتا ہے اسی انداز سے خاتمہ بالخیر کی دعاء اپنے اور جمیع موٴمنین وموٴمنات کے حق میں کرتے رہیے، اللہ پاک ایمان کامل پر خاتمہ سے سب کو سرفراز فرمائے آمنو۔ (۵) ان کے ختم ہونے کی طرف توجہ نہ کی جائے بلکہ ایسے وقت میں آپ اپنے آپ کو تلاوت نماز ذکر اللہ میں مشغول کرلیا کریں وبس۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند