• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 2229

    عنوان:

    فتاوی رشیدیہ میں لکھا ہے: اللہ (عزو جل) کے لیے جھوٹ بولنا ممکن ہے۔ كیا یہ بات صحیح ہے؟

    سوال:

    (۱) میں نے سنا ہے کہ جناب مولانا رشید احمد گنگوہی نے فتاوی رشیدیہ میں لکھا ہے: اللہ (عزو جل) کے لیے جھوٹ بولنا ممکن ہے۔ (استغفر اللہ) اولاً مجھے اس سلسلے میں شبہہ تھا، لیکن جب میں نے اصل فتاوی رشیدیہ میں دیکھا تو جیسا میں نے سنا تھا ویسا ہی پایا۔ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔ کیا ہم فتاوی رشیدہ اور جناب رشید احمد گنگوہی کی اتباع کرسکتے ہیں؟

    (۲) کیا کوا کھانا جائز ہے؟

    (۳) رحمة للعالمین کا لقب صرف رسول صلی اللہعلیہ وسلم کا نہیں ہے؟

    (۴) ہولی و دیوالی کے موقعوں پر ہندؤں کی تحفہ کی مٹھائیاں کھانا جائز ہے؟(دیوالی میں وہ ان مٹھائیوں کو بتوں کے سامنے رکھتے ہیں اور لوگوں کا کہنا ہے کہ اس میں گائے کا پیشاب ملاتے ہیں)۔

    جواب نمبر: 2229

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  1232/هـ = 955/هـ)

     

    (۱) اگرچہ آپ نے لکھا تو یہی ہے کہ ?میں نے اصل فتاویٰ رشدیہ میں دیکھا۔۔۔۔الخ? تاہم آپ کے سوال کی عبارت بتلاتی ہے کہ ابھی تک آپ کو اصل کتاب دیکھنے کی فرصت مل نہیں سکی، آپ ہماری درخواست پر اب پھر دیکھئے فتاویٰ رشیدیہ میں ص۹۳ تا ص۹۷ میں تفصیل ہے، اس میں پہلے سوال کا جواب منجانب حضرت اقدس مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کا لکھا ہوا ہے۔ اولاً اس کو بغور پڑھئے پھر ایک فتویٰ اسی سلسلہ میں حضرات علماء مکہ زادہا اللہ شرفا کا ہے اس کو کسی عام سے سمجھ لیجیے اس کے بعد ایک مکتوب اسی سے متعلق حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمہ اللہ کا بنام مولوی نذیر احمد خاں صاحب رامپوری ہے وہ اردو میں ہے اس کا اچھی طرح مطالعہ کیجیے اس کے بعد جو اشکال رہے اس کو لکھئے نیز اس کی بھی صراحت کریں کہ آپ کے مطالعہ میں جو فتاویٰ رشیدیہ ہے وہ کون سے مطبع سے چھپی ہوئی ہے اور کس صفحہ سے کس صفحہ تک آپ نے مطالعہ کیا ہے، فتاویٰ رشیدیہ کئی مطابع سے چھپی ہے اور صفحات بھی قدرے مختلف ہیں۔

     

    (۲) (۳) (۴) کے سلسلہ میں بھی یہی عرض ہے کہ جو نمبر ایک کے تحت لکھ دیا گیا، آپ ان امور کو اصل کتاب سامنے رکھ کر اولاً پوری عبارت مع صفحہ و جلد و مطبع کے مکمل حوالہ سے نقل کریں پھر اس پر جو اشکال آپ کو ہو اس کو لکھیں تب ان شاء اللہ جواب تفصیل سے عرض کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند